(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) اسلامی تحریک مزاحمت "حماس” نے سات یورپی ممالک کے مشترکہ اور انسان دوست مؤقف کو سراہتے ہوئے اسے ایک اخلاقی اور بیدار ضمیر کا مظہر قرار دیا ہے۔ اسپین، ناروے، آئس لینڈ، آئرلینڈ، لکسمبرگ، مالٹا اور سلووینیا کی جانب سے جاری کردہ مشترکہ بیان میں غزہ پر جاری جنگ، انسانی تباہی اور محاصرہ فوری ختم کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
حماس کی جانب سے جاری پریس بیان میں کہا گیا کہ یہ یورپی بیان غزہ میں جاری نسل کشی، بھوک اور بمباری کے خلاف ایک جرات مند قدم ہے۔ ساتھ ہی مغربی کنارے میں غیر قانونی صیہونی آبادکاروں کی دہشت گردی کی بھی کھلے الفاظ میں مذمت کی گئی ہے۔
حماس نے فرانسیسی صدر ایمانویل میکرون کے مؤقف کا بھی خیرمقدم کیا، جنہوں نے فوری جنگ بندی، محاصرہ کے خاتمے اور فلسطینی شہریوں کے خلاف غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے مظالم کو ناقابل قبول قرار دیا ہے۔ حماس کا کہنا ہے کہ میکرون کی آواز ان عالمی رہنماؤں میں شامل ہو گئی ہے جو اس ظالمانہ جنگ کو روکنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
بیان میں امید ظاہر کی گئی کہ دیگر عالمی رہنما اور حکومتیں بھی اسی طرح کا انسانی اور اخلاقی مؤقف اختیار کریں گے اور غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کو بین الاقوامی قوانین کے تحت اس کے جرائم سے باز رکھنے کے لیے فوری اقدامات کریں گے۔
حماس نے عرب دنیا سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ متحد ہو کر غزہ میں جاری نسل کشی روکنے کے لیے عملی اقدامات کرے، اور امدادی، طبی اور غذائی سامان فوری طور پر غزہ کے محصور اور نہتے عوام تک پہنچانے میں مؤثر کردار ادا کرے، تاکہ معصوم بچوں، خواتین اور عام شہریوں کی جانیں بچائی جا سکیں۔