(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) فلسطینی اور شامی کارکنوں کی جانب سے سوشل میڈیا کے ذریعے یونان کے حکام سے رابطہ کرنے اور ساحلی محافظوں کی طرف سے بچائے گئے لوگوں کی شناخت کے لیے اپیل کی گئی ہے۔
عالمی ذرائع ابلاغ کے مطابق گذشتہ روز ترکی میں فلسطینی کمیونٹی کی جانب سے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر اعلان کیا ہے کہ ملک شام میں مقیم فلسطینی شہری ڈاکٹر محمد عجاج جو یونان کے جزیرہ انٹیکیتھیرا کے قریب ایک کشتی کے ذریعےیورپ روانگی کے دوران حادثے کا شکار ہوئے جس کے نتیجے میں یونانی ساحل کے قریب کشتی ڈوبنے سے جاں بحق ہو گئےہیں۔
کمیونٹی نے اپنے آفیشل فیس بک پیج پر وضاحت کی کہ ڈاکٹر عجاج اس کشتی پر سوار تھے جو گذشتہ جمعہ کو یونانی ساحل پر ڈوب گئی تھی۔اس میں
فلسطینی ڈاکٹر کی موت کے اعلان سے اسی واقعے میں ہلاک ہونے والے فلسطینی پناہ گزینوں کی تعداد دو ہو گئی۔ اس سے قبل فلسطینی خاتون رؤند محمد العایدی کی موت کا اعلان کیا گیا تھاالبتہ کشتی میں88 شامی اور فلسطینی تارکین وطن سمیت دیگر ملکوں کے افراد سوار تھے۔
واضح رہے کہ فلسطینی اور شامی کارکنوں کی جانب سے سوشل میڈیا کے ذریعے یونان کے حکام سے رابطہ کرنے اور ساحلی محافظوں کی طرف سے بچائے گئے لوگوں کی شناخت کے لیے اپیل کی گئی ہے۔
گذشتہ جمعے کو یونان کے جزیرہ انٹیکیتھیرا کے قریب ایک کشتی ڈوب گئی تھی جس کے بعد 11 لاشیں نکالی گئیں۔ جزیرہ پاروس کے ساحل سے کشتی ڈوبنے کے بعد 16 لاشیں جن میں 12 مرد، تین خواتین اور ایک بچہ شامل تھا۔ جبکہ 90 دیگر افراد جن میں 52 مرد اور 11 خواتین اور 27 بچوں کو بچا لیا گیا۔