(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) مصری حکومت کی ک دھمکیوں کے باوجود صیہونی ریاست اسرائیل نے فلا ڈیلفیا محور پر بھی قبضہ کرلیا جس کے بعد غزہ کی کو مکمل طور پر مصرسے الگ کرلیا۔
گذشتہ روز غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی فوج نے غزہ اور مصر کو الگ کرنے والے فلاڈیلفیا کو بھی اپنے مکمل قبضے میں کر لیا جس کےبعد مصر اب فلسطین سے علیحدہ ہوگیا ہے، صیہونی فوج کا کہنا ہے کہ اس نے غزہ کے جنوب میں واقع شہر رفح میں اپنی دراندازی کو بڑھاتے ہوئے مغرب کی طرف سمندری ساحل کی طرف پیش قدمی کی ہے۔ اس طرح غزہ کو مصر سے الگ کرنے والے14.5 کلومیٹر طویل صلاح الدین یا فلاڈیلفیا محور پر مکمل قبضہ کر لیا ہے۔
صیہونی فوج کی گاڑیاں اس وقت رفح شہر کے مغرب میں سمندر کے کنارے الرشید سٹریٹ پر موجود ہیں اور ’’سویڈنی قصبے‘‘ تک اپنی عملداری قائم کرلی ہے۔ اسرائیلی سنائپرز اونچی عمارتوں کے اوپر موجود ہیں اور علاقے میں جو بھی حرکت کرتا ہے اس پر گولیاں چلا دی جاتی ہیں۔
اسرائیلی ٹینکوں نے رفح کے مغرب میں اپنے حراستی مقامات کے شمالی اطراف سے توپ خانے سے گولہ باری کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔
فلاڈیلفیا محور پر اسرائیلی فوجی ٹینکوں کا کنٹرول اسرائیلی فوج کی طرف سے 29 مئی کو غزہ کی پٹی اور مصر کے درمیان سرحدی پٹی کے آپریشنل کنٹرول کے اعلان کے چند دن بعد ہوا ہے۔
فلاڈیلفیا کے پورے محور پر عملی طور پر اسرائیل کے کنٹرول کا مطلب باضابطہ طور پر غزہ اور مصر کے درمیان جغرافیائی تعلق کو منقطع کرنا ہے۔ اب غزہ کی پورٹی پٹی پر اسرائیلی فوج کا محاصرہ مکمل ہوگیا ہے۔فلاڈیلفیا محور جسے صلاح الدین محور بھی کہا جاتا ہے مصر اور غزہ کی پٹی کے درمیان ایک سرحدی پٹی ہے جو کرم ابو سالم کراسنگ سے بحیرہ روم تک سینکڑوں میٹر چوڑی اور 14.5 کلومیٹر لمبی ہے۔
واضح رہے کہ مصری حکومت کی جانب سے فلاڈیلفیا محور پر قبضے کی صورت میں سنگین نتائج کی دھمکیاں دی گئی تھی تاہم صیہونی ریاست نے مصری دھمکیوں پر کوئی تبصرہ کئے بغیر اپنی کارروائیاں جاری رکھیں اور سرحد ی علاقے کو اپنی مکمل عملداری میں لے لیا ہے۔