(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) 8 جولائی 2016 کو بھارتی فورسز کے ہاتھوں نوجوان برہان مظفر وانی کی شہادت نےتحریک آزادی کشمیر میں ایک نئی روح پھونک دی اور ان کی شہادت پر کشمیری مزاحمت کی تاریخ میں سب سے طویل ترین مظاہروں کا آغاز شروع ہوا۔
تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز مقبوضہ کشمیرکا نوجوان ہیرو برہان مظفر وانی کا پانچواں یوم شہادت لائن آف کنٹرول کے دونوں جانب منایاگیا , کل جماعتی حریت کانفرنس کی کال پر مقبوضہ کشمیر کے کئی علاقوں میں برہان وانی کی تصاویر والے پوسٹرز لگائے گئےجبکہ میرپور میں ضلع کچہری سے چوک شہیداں تک ریلی نکالی گئی ، کشمیری نوجوانوں کے منظم دستے نے شہداء کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے مارچ کیا اور برہان وانی کو سلامی پیش کی۔
کشمیریوں نے بھارتی حکومت اور قابض افواج کے خلاف شدید نعرے بازی کی گئی تاہم کورونا وائرس کی عالمی وباؤ کے پھیلاؤ کے باعث متعدد کشمیری علاقوں میں انفرادی طور پر برہان وانی کی برسی کی مناسبت سے تقریبات کا اہتمام کیا گیا۔
اس موقع پر مشعال حسین ملک نے برہان مظفر وانی کی برسی پر ویڈیو پیغام میں کہا کہ برہان وانی ان چند عظیم شہیدوں سے ایک ہیں جن کا انتخاب شہادت نے کیا ، برہان وانی نے آٹھ لاکھ بھارتی فوج کو نہتے للکارا، برہان وانی کی شہادت کو کئی سال گزر گئے، لیکن بھارتی فوج آج بھی خوفزدہ ہے، بھارتی فوج نے وانی کی برسی پر کرفیو لگا دیا، بھارتی فوج کشمیریوں کو گھروں میں بند رکھا ہے، تاہم کشمیر جنت نظیر کی حفاظت شہید کر رہے ہیں اور یہ کیسے ممکن ہے کہ ہمیں فتح نصیب نہ ہو۔
واضح رہے کہ برہان وانی حزب المجاہدین کا وہ کم عمر کشمیری نوجوان تھا کہ جس کے نام سے آج بھی بھارتی فوجی لرزاں ہیں 8 جولائی 2016 کو بھارتی فورسز کے ہاتھوں نوجوان برہان مظفر وانی کی شہادت نےتحریک آزادی کشمیر میں ایک نئی روح پھونک دی اورا ن کی شہادت پر کشمیری مزاحمت کی تاریخ میں سب سے طویل ترین مظاہروں کا آغاز شروع ہوا۔