(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) جمعرات کو غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے شہر تل ابیب کے جنوب میں واقع بیت یوم صیہونی بستی کی پارکنگ لاٹ میں دو خالی بسوں میں زور دار دھماکے ہوئے، جس کے نتیجے میں ان بسوں میں آگ لگ گئی اور وہ مکمل طور پر جل کر تباہ ہو گئیں۔
صیہونی ریاست کی پولیس نے اس واقع کی تصدیق کرتے ہوئے ایک مختصر بیان جاری کیا، جس میں کہا گیا کہ یہ دھماکے پہلے سے نصب شدہ دھماکہ خیز آلات کے پھٹنے کی وجہ سے ہوئے۔
پولیس نے تل ابیب کے علاقے میں بسوں کی مکمل جانچ پڑتال شروع کردی ہے اور بیت یوم بستی میں ہونے والے دھماکوں کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔
صیہونی ریاست کے میڈیا نے مزید رپورٹ کیا کہ داخلی سیکیورٹی ایجنسی شاباک کی ابتدائی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی کہ یہ دھماکے فلسطینی مزاحمت کی کارروائی ہو سکتے ہیں۔
ان دھماکوں کے ساتھ ہی تل ابیب کے مختلف علاقوں میں سیکیورٹی بڑھا دی گئی ہے، اور حکام نے مزید تحقیقات کی ہدایت دی ہے تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ آیا ان دھماکوں کا تعلق کسی بڑے حملے سے تھا یا یہ ایک علیحدہ کارروائی تھی۔
یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب کچھ دن قبل تل ابیب کے دیگر علاقوں میں بھی دھماکوں کی اطلاعات آئیں تھیں، جن میں دھماکہ خیز مواد خالی بسوں میں رکھا گیا تھا، اور اس پر بھی تحقیقات جاری ہیں۔ ان دھماکوں میں ملوث افراد کے بارے میں تفتیش کی جا رہی ہے، اور اسرائیلی حکام نے سیکیورٹی کے حوالے سے مزید اقدامات کرنے کا اعلان کیا ہے۔
دوسری جانب، اسرائیلی وزیر اعظم بن یامین نیتن یاہو نے اس حملے کی مکمل تحقیقات کا حکم دیا ہے، اور ان کا کہنا ہے کہ مغربی کنارے کے پناہ گزین کیمپوں میں فوجی کارروائی بڑھا دی جائے گی تاکہ اس قسم کی کارروائیوں کو روکا جا سکے۔