(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) ہیومن رائٹس کونسل آف پاکستان کے زیر اہتمام کشمیر کی معصوم بچی "حبا جان” کی یاد میں "یوم حبا جان” کا انعقاد کیا گیا اور اس عنوان سے کراچی کے فریر ہال پار ک میں بھارت کی ریاستی دہشت گردی کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔
احتجاجی مظاہرے سے فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر صابر ابو مریم،کشمیری رہنما بشیر خان سدوزئی اور ہیومن رائٹس کونسل کے صدر جمشید حسین نے خطاب کیا۔ احتجاجی مظاہرے میں شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر صابر ابو مریم نے کہا کہ فلسطین پر قابض غاصب صہیونی افواج امریکی سرپرستی میں معصوم فلسطینی بچوں کا قتل عام کر رہی ہیں اور معصوم بچوں کو صہیونی جیلوں میں قید رکھ کر انسانی حقوق کی پائمالی کی جا رہی ہے اسی طرغ مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی ریاستی دہشت گردی جاری ہے اور بھارتی افواج پیلٹ گن جیسے مہلک اور خطرناک ہتھیاروں سے کشمیری نہتے عوام کو نشانہ بناتے ہیں جس کے باعث معصوم کشمیریوں کی آنکھوں سے بینائی چھین لی گئی ہے۔
انہوں نے حبا جان نامی معصوم کشمیری بچی پر بھارتی فورسز کی جانب سے پیلٹ گن کے استعمال کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ مجرمانہ غفلت ترک کر کے دنیا کی ظالم اور جابر دہشت گرد افواج سے معصوم اور نہتے فلسطینیوں اور کشمیریوں کو نجات دلوائی جائے۔
ڈاکٹر صابر ابو مریم نے کہا کہ حکومت پاکستان کو چاہئیے کہ مسئلہ فلسطین اور کشمیر کے لئے موثر سفارت کاری کرے اور فلسطین اور کشمیر کے خلاف ہونے والی سازشوں کو ناکام بنائے۔ ان کاکہنا تھا کہ حکومتوں نے مسئلہ کشمیر کو سرد خانہ ک نظر کر دیا ہے جو انتہائی افسوس ناک ہے۔
مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے بشیر خان سدوزئی نے کہا کہ بھارت کی ریاستی دہشت گردی کا نشانہ بننے والے ہزاروں کشمیری بچے جہاں زندگی سے محروم ہو رہے ہیں وہاں ساتھ ساتھ زندہ بچ جانے معصوم بچے اپنی آنکھوں کی بینائی کھو کر نہ صرف نابینا ہو جاتے ہیں بلکہ تعلیم جیسے بنیادی حق ک حصول میں بھی زندگی کی دوڑ میں پیچھے رہ جاتے ہیں۔
مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے جمشید حسین کاکہنا تھا کہ مظلوم کشمیری عوام کے حقوق کی آواز بلند کرتے رہیں گے۔ انہوں نے مظاہرے میں شرکت کرنے والے سول سوسائٹی اراکین اور سماجی رہنماؤں اور میڈیا کے نمائندوں کا شکریہ ادا کیا۔