(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) آسٹریلیا کا کہنا ہے کہ مقبوضہ بیت المقدس حتمی حیثیت کا مسئلہ ہے جس کو اسرائیل اور فلسطینی عوام کے درمیان کسی بھی امن مذاکرات کے ایک حصے کے طور پر حل کیا جانا چاہیے‘۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق آسٹریلیا کے وزیر خارجہ پینی وونگ نے مقبوضہ بیت المقدس کو صہیونی ریاست اسرائیل کے دارالحکومت تسلیم نہ کرنے کا اعلان کیا ہے جس کے بعد اسرائیل کی سیاسی قیادت میں بے چینی پھیل گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیے
وزیراعظم یائر لیپڈ اسرائیل کے لئے تباہی ہے، یو این میں سابق اسرائیلی مستقل مندوب
وزیر خارجہ پینی وونگ نے اپنے بیان میں اعلان کیا ہے کہ آسٹریلیا مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کے دارالحکومت کے طور پر مزید تسلیم نہیں کرے گا۔ حکومت نے سابق قدامت پسند حکومت کی جانب سے کیے گئے ایک متنازعہ فیصلے کو تبدیل کر دیا گیا ہے۔
انھوں نے کہا کہ ‘یروشلم ایک حتمی حیثیت کا مسئلہ ہے جسے اسرائیل اور فلسطینی عوام کے درمیان کسی بھی امن مذاکرات کے ایک حصے کے طور پر حل کیا جانا چاہیے‘۔
انہوں نے مزید کہا کہ "آسٹریلیا دو ریاستی حل کے لیے پرعزم ہے جس میں اسرائیل اور مستقبل کی فلسطینی ریاست بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ سرحدوں کے اندر امن اور سلامتی کے ساتھ ساتھ رہیں”۔ انہوں نے مزید کہا کہ "ہم کسی ایسے نقطہ نظر کی حمایت نہیں کریں گے جو اس امکان کو کمزور کرے۔”
واضح رہے کہ سنہ 2018 میں اسکاٹ موریسن کی قیادت میں سابقہ قدامت پسند اتحادی حکومت نے مغربی یروشلم کو اسرائیل کے دارالحکومت کے طور پر باضابطہ طور پر تسلیم کیا تھا، جس سے مشرق وسطیٰ کی دہائیوں کی پالیسی کو تبدیل کر دیا گیا۔