(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) سابق اسرائیلی جنرل تمر ہیمن وہ واحد شخصیت ہیں جنہوں نے تقریباً دو سال بعداسرائیل کی جانب سے قاسم سلیمانی کے قتل میں اسرائیل کے ملوث ہونے کا یہ پہلا اعتراف کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز قابض صہیونی ریاست اسرائیل کے سابق ملٹری انٹیلی جنس آفیسر میجر جنرل تمر ہیمن نے امریکی فضائی حملے میں ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کو قتل کرنےکے آپریشن میں اسرائیل کے ملوث ہونے کا اعتراف کرلیا۔
سابق اسرائیلی جنرل تمر ہیمن وہ واحد شخصیت ہیں جنہوں نے تقریباً دو سال بعداسرائیل کی جانب سے قاسم سلیمانی کے قتل میں اسرائیل کے ملوث ہونے کا یہ پہلا اعتراف کیا ہے۔
واضح رہے کہ جنوری 2020 میں عراقی دارالحکومت بغداد کے ایئر پورٹ پر امریکی فضائی حملے میں ایرانی جنرل سمیت 9 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ فضائی حملے میں شہید جنرل قاسم سلیمانی القدس فورس کے سربراہ تھےجس کے ایران نے امریکا پر جوابی وار کرتے ہوئے عراق میں موجود امریکی فوجی اڈوں پر بیلسٹک میزائلوں سے حملے کیےتھے۔