• Newsletter
  • صفحہ اول
  • صفحہ اول2
جمعرات 18 دسمبر 2025
  • Login
Roznama Quds | روزنامہ قدس
  • صفحہ اول
  • فلسطین
  • حماس
  • غزہ
  • پی ایل او
  • صیہونیزم
  • عالمی یوم القدس
  • عالمی خبریں
  • پاکستان
  • رپورٹس
  • مقالا جات
  • مکالمہ
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • فلسطین
  • حماس
  • غزہ
  • پی ایل او
  • صیہونیزم
  • عالمی یوم القدس
  • عالمی خبریں
  • پاکستان
  • رپورٹس
  • مقالا جات
  • مکالمہ
No Result
View All Result
Roznama Quds | روزنامہ قدس
No Result
View All Result
Home خاص خبریں

رفح کراسنگ یک طرفہ کھولنے پر عرب و اسلامی ممالک کا شدید احتجاج

قابض اسرائیل کی جانب سے غزہ کی رفح کراسنگ کو یک طرفہ کھولنے کے اعلان پر عرب اور اسلامی ممالک نے شدید احتجاج کیا۔

ہفتہ 06-12-2025
in خاص خبریں, صیہونیزم, غزہ
0
رفح کراسنگ یک طرفہ کھولنے پر عرب و اسلامی ممالک کا شدید احتجاج
0
SHARES
58
VIEWS

غزہ ۔ روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ

عرب اور اسلامی ممالک کے آٹھ وزرائے خارجہ نے قابض اسرائیل کی جانب سے غزہ کی سرحدی گذرگاہ رفح کو صرف ایک سمت سے کھولنے اور اس کے ذریعے اہلِ غزہ کو جبراً مصر منتقل کرنے کے منصوبے پر شدید تشویش اور گہرا ردعمل ظاہر کیا ہے۔

مشترکہ بیان میں مصر، اردن، امارات، انڈونیشیا، پاکستان، ترکیہ، سعودی عرب اور قطر کے وزرائے خارجہ نے واضح کیا کہ فلسطینی عوام کی جبری بے دخلی کسی صورت قابل قبول نہیں۔ وزرائے خارجہ نے زور دیا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اُس منصوبے میں جس میں سرحدی گذرگاہ رفح کو دونوں سمتوں سے کھولنے کی شق شامل تھی اس پر مکمل اور مؤثر عمل درآمد ضروری ہے۔

وزرائے خارجہ نے مطالبہ کیا کہ غزہ کے شہریوں کی آزادانہ آمدورفت کو یقینی بنایا جائے اور کسی فلسطینی کو زبردستی علاقے سے باہر نکلنے پر مجبور نہ کیا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ ضروری ہے کہ ایسے حالات پیدا کیے جائیں جن کے تحت اہلِ غزہ اپنی ہی سرزمین پر رہتے ہوئے اپنے وطن کی تعمیر و ترقی میں عملی کردار ادا کریں۔ یہ اقدامات خطے میں دیرپا استحکام کی بحالی اور فلسطینی عوام کی انسانی صورتحال بہتر بنانے کی ایک جامع حکمت عملی کا حصہ ہیں۔

وزرا نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ٹرمپ پلان کے تمام نکات پر بلا تاخیر اور پوری ذمہ داری کے ساتھ پیش رفت ہو تاکہ خطے میں امن، سکیورٹی اور پائیدار استحکام کے امکانات مضبوط کیے جا سکیں۔

بیان میں یہ بھی کہا گیا کہ جنگ بندی کو مکمل طور پر مستحکم کرنا ناگزیر ہے، تاکہ فلسطینی شہریوں کی مسلسل تکالیف ختم ہوں، انسانی امداد کو بغیر کسی رکاوٹ کے غزہ پہنچنے دیا جائے، تعمیر نو اور بحالی کی فوری کوششیں شروع ہوں اور ایسے حالات فراہم کیے جائیں جن کے تحت فلسطینی اتھارٹی غزہ میں اپنی ذمہ داریاں دوبارہ سنبھال سکے۔ وزراء نے کہا کہ یہی وہ بنیاد ہے جو خطے میں ایک نئے مرحلے کے استحکام کو جنم دے سکتی ہے۔

وزرائے خارجہ نے اس عزم کا اعادہ بھی کیا کہ وہ امریکہ سمیت تمام علاقائی اور عالمی فریقوں کے ساتھ قریبی تعاون جاری رکھیں گے تاکہ سلامتی کونسل کی قرارداد 2803 سمیت تمام متعلقہ عالمی فیصلوں پر مکمل عمل درآمد یقینی بنایا جا سکے۔ ان کے مطابق بین الاقوامی قانون اور دو ریاستی حل کے اصول کے تحت چار جون سنہ 1967ء کی سرحدوں پر قائم آزاد فلسطینی ریاست ہی خطے میں منصفانہ، جامع اور پائیدار امن کی حقیقی بنیاد ہے۔

Tags: Free PalestineGaza under attackHuman rights violationIsraeli aggressionWar crimes in Gazaاسرائیلی قبضہعالمی یکجہتیغزہ میں نسل کشیفلسطینی مزاحمتمسجد اقصیٰ
ShareTweetSendSend

ٹوئیٹر پر فالو کریں

Follow @roznamaquds Tweets by roznamaquds

© 2019 Roznama Quds Developed By Team Roznama Quds.

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In
No Result
View All Result
  • Newsletter
  • صفحہ اول
  • صفحہ اول2

© 2019 Roznama Quds Developed By Team Roznama Quds.