(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ اسرائیل مقبوضہ جولان کی قانونی حیثیت تبدیل کرنے کے لیے جو بھی اقدامات انجام دے رہا ہے وہ عالمی قوانین اور ضابطوں کی کھلی خلاف ورزی ہیں اور ان اقدامات سے اس علاقے کی قانونی حیثیت پر کوئی فرق نہیں پڑے گا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق گذشتہ روز اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی جانب سے شام کے علاقے جولان پر قابض صہیونی ریاست اسرائیل کے قبضے کو ایک قرارداد کے ذریعےناجائز قرار دے دیا گیا۔
قرارداد میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل مقبوضہ جولان کی قانونی حیثیت تبدیل کرنے کے لیے جو بھی اقدامات انجام دے رہا ہے وہ عالمی قوانین اور ضابطوں کی کھلی خلاف ورزی ہیں اور ان اقدامات سے اس علاقے کی قانونی حیثیت پر کوئی فرق نہیں پڑے گا۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں ایک سو اننچاس ارکان نے قراردادکے حق میں ووٹ دیاجبکہ امریکہ اور صیہونی حکومت نے مخالفت کی اور تئیس ارکان نے رائے شماری میں حصہ نہیں لیا، اس قرارداد میں اسرائیل سے کہا گیا ہے کہ وہ شام کے علاقے جولان میں آبادی کا تناسب تبدیل کرنے، شہر کو یہودیانے اور اس کی قانونی حیثیت کو بدلنے کی غرض سے کیے جانے والے تمام اقدامات فوری طور پر بند کردے۔