(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) اے پی وہی ادارہ ہے جس کے غزہ میں قائم دفتر پر اسرائیل نے حملہ کیا تھا اور اس حملے میں پوری بلڈنگ تباہ ہوگئی تھی،اس بلڈنگ میں اے پی سمیت دیگر میڈیا ہاوسز کے دفاتر بھی تھے۔
قابض ریاست اسرائیل میں 11 روزہ لڑائی کے دوران حملے کا شکار ہونے والے امریکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس(اے پی) کی جانب سے اپنے ہی ادارے کی فلسطین کے حق میں آواز اٹھانے والی22 سالہ یہودی خاتون صحافی امیلی ولڈرکو نوکری سے نکال دیا۔
دوسری جانب یہودی خاندان سے تعلق رکھنے والی خاتون صحافی امیلی نے کہا ہےکہ اسے طالب علمی کے دور میں فلسطینیوں کے حق میں آواز اٹھانے کی سزادی گئی ہے، اس وقت امیلی یونیورسٹی میں "اسٹوڈنٹس فار جسٹس اِن پیلیسٹائن” اور "جیوش وائس فار پیس” نامی تنظیموں کے پلیٹ فارمز سے صہیونیت کے خلاف آواز بلند کرتی رہی تھیں تاہم گذشتہ ہفتےنوکری سے نکالے جانے کے بعد امیلی نے نہ صرف فلسطینیوں کے حق میں سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پرٹوئٹر کے ذریعے پیغامات دیے ہیں بلکہ فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی سے متعلق کیےگئے کچھ ٹویٹس کو ری ٹویٹ بھی کیا ہے۔
خیال رہے کہ اے پی وہی ادارہ ہے جس کے غزہ میں قائم دفتر پر اسرائیل کی جانب سے حملہ کیا گیاتھا اور اس حملے میں پوری بلڈنگ تباہ ہوگئی تھی،اس بلڈنگ میں اے پی سمیت دیگر میڈیا ہاوسز کے دفاتر بھی تھے۔
My statement on my termination from The Associated Press. pic.twitter.com/kf4NCkDJXx
— emily wilder (@vv1lder) May 22, 2021