(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) امریکن ایسوسی ایشن نے صدر جو بائیڈن سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مظلوم فلسطینیوں کے حقوق کی حمایت کرتےہوئے اسرائیل اور فلسطین کے حوالے سے اپنی پالیسیز پر نظر ثانی کرے۔
امریکن پروگریسو بار ایسوسی ایشن کی جانب سے امریکن صدر جو بائیڈن کے نام ایک مراسلہ بھیجا ہے جس میں صدر سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فلسطینیوں کے حقوق کی حمایت اور فلسطین اور اسرائیل کے حوالے سے اپنی پالیسز پر نظر ثانی کریں، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل درآمد کرتے ہوئے امریکی سفارت خانے کو دوبارہ تل ابیب منتقل کرتے ہوئے بین الاقوامی برادری کو آگاہ کریں کہ بائیڈن انتظامیہ بین الاقوامی قوانین کا احترام کرتی ہے۔
امریکی پروگریسو بار ایسوسی ایشن نے مطالبہ کیا ہے کہ بائیڈن انتظامیہ مقبوضہ مغربی کنارے اور مشرقی بیت المقدس میں قائم تمام صیہونی بستیوں کو غیر قانونی قراردیں، یہ تمام صیہونی بستیاں امریکی محکمہ خارجہ کی 1978 کی قانونی رائے شماری اور سلامتی کونسل کی قرار دادوں کے تحت غیر قانونی قرار دی جاچکی ہیں۔
مراسلے میں مزید کہا گیا ہے کہ مقبوضہ مغربی کنارے اورمقبوضہ بیت المقدس میں قائم غیر قانونی صیہونی بستیوں میں قائم اسرائیلی فیکٹریوں اور کارخانوں میں تیار ہونے والی اسرائیلی مصنوعات کا مکمل بائیکاٹ کیا جائے، ان مصنوعات کو فلسطینی مصنوعات کے طور پر شناخت دی جائے تاکہ فلسطینیوں کی امداد اور ان کی شناخت ہوسکے۔
ادارے نے اپنے مطالبےمیں مزید کہا ہے کہ امریکی صدر صیہونی ریاست اسرائیل کی جانب سے مقبوضہ فلسطین کے شہر غزہ پر گذشتہ 15 سالوں سے جاری غیر قانونی معاشی ناکہ بندی کو ختم کرانےمیں اپنا کردار ادا کریں۔