(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) امریکا نے ہمیشہ کی طرح منافت کا مظاہرہ کرتے ہوئے جواز پیش کیا ہے کہ اس وقت سلامتی کونسل کا اسرائیل کے خلاف بیان خطے میں کشیدگی کا باعث بنے گا۔
سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ امریکا نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو قابض صیہونی ریاست اسرائیل اور فلسطین کے مابین کشیدگی کے بارے میں عوامی بیان سے روکتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا کو اس بات پر تشویش ہے کہ اس وقت سلامتی کونسل کی جانب سے اسرائیل کے خلاف بیان معاملات کو سنگین بنا سکتاہے، امریکا نے کونسل کے ہم منصوبوں سے کہا کہ اس وقت انہیں بیان جاری نہیں کرنا چاہیے۔
اقوام متحدہ میں امریکی مشن نے کہا کہ امریکا کوشش کر رہا ہے کہ سلامتی کونسل کی جانب سے اٹھائے جانے والے کسی بھی عمل سے خطے میں کشیدگی میں کمی لائی جاسکے ۔
ذرائع نے بتایا کہ واشنگٹن صیہونی دہشتگردی کے خاتمے کیلئے تمام فریقین کے ساتھ بیک ڈور سفارت کاری میں مصروف ہے تاہم اسرائیل کے خلاف بیان دینے کے حق میں نہیں ہے ۔
واضح رہے کہ سلامتی کونسل نے مقبوضہ بیت المقدس میں قابض صیہونی فورسز کی جانب سے مسجد الاقصیٰ اور اس کے اطراف کے علاقوں میں اسرائیلی دہشتگردی پر نجی گفتگو کی۔