(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) روب میلی سے ملاقات میں اسرائیلی وزیر خارجہ نے کہا کہ ایران اس سمجھوتے میں واپسی کا ارادہ نہیں رکھتا جس سے امریکہ 2018ء میں سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دور میں علیحدہ ہو چکا ہے۔
عالمی نشریاتی ادارے کی جاری کردہ ایک رپورٹ کے مطابق مشرق وسطیٰ کے دورے پر آنے والے امریکہ کے خصوصی ایلچی روب میلی نےصہیونی ریاست اسرائیل میں صہیونی وزیر خارجہ یائر لیپد سے ملاقات کی جس میں لیپد نے اسرائیل کا یہ موقف دہراتے ہوئے کہا کہ ایران اپنے جوہری پروگرام کے حوالے سے مذاکرات کے ذریعے مزید وقت حاصل کرنے کی کوشش کر رہا ہےجس کا مقصد یہ ہے کہ 2015ء میں طے پانے والے جوہری معاہدے میں شمولیت کا معاملہ غیر حقیقی بن جائے۔
روب میلی سے ملاقات میں اسرائیلی وزیر خارجہ نے اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایران اس سمجھوتے میں واپسی کا ارادہ نہیں رکھتا جس سے امریکہ 2018ء میں سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دور میں علیحدہ ہو چکا ہے۔
اس دورے میں روب میلی کی اسرائیلی وزیر دفاع بینی گینٹز اور موساد ایجنسی کے سربراہ ڈیوڈ بارنیا سےبھی علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں متوقع ہیں۔
واضح رہے کہ امریکہ کے خصوصی ایلچی روب میلی اس وقت مشرق وسطی کے دورے پر ہیںاور اس دورے پر وہ آئندہ روز میں متحدہ عرب امارات ، سعودی عرب اور بحرین بھی جائیں گے۔