(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) اس سے قبل اسرائیل مسلم امہ کے نزدیک ایک غیر قانونی ریاست کی حیثیت رکھتا تھا جس نے فلسطین پر قبضہ کیا تھااورجسے تسلیم نہ کرتے ہوئے تمام عالم اسلام نے اسرائیل سے ہر قسم کے سفارتی اور سیاسی تعلقات منقطع کررکھے تھے۔
فلسطین پر ناجائز قبضہ کر کے صہیونی ریاست قائم کر نے والے اسرائیل نے ابراہیم اکارڈ معاہدہ ابراہیم کے نام نہاد تعلقات معمول پر لانے کے معاہدے کے تحت پانچ اسلامی ممالک کے ساتھ سفارتکاری کی ابتدا کر دی ہے جس کے نتیجے میں متحدہ عرب امارات میں گذشتہ روز اسرائیلی سفیر عامر ہائیک کی تعیناتی کے بعد امارات کے صدارتی محل (قصرالوطن)میں صہیونی سفیر کو گارڈ آف آنر پیش کیا گیا ۔
ذرائع نے بتایا کہ متحدہ عرب امارات نے صہیونی سفیر کے اعزاز میں پہلی مرتبہ صدارتی محل میں اسرائیل کا جھنڈا لہرایا اور صہیونی ریاست کے قومی ترانے کی دھن بجائی گئی۔
واضح رہے کہ اس سے قبل اسرائیل مسلم امہ کے نزدیک ایک غیر قانونی ریاست کی حیثیت رکھتا تھا جس نے فلسطین پر قبضہ کیا تھااورجسے تسلیم نہ کرتے ہوئے تمام عالم اسلام نے اسرائیل سے ہر قسم کے سفارتی اور سیاسی تعلقات منقطع کر رکھے تھے تاہم گذشتہ برس سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ثالثی میں متحدہ عرب امارات کے ساتھ ساتھ مزید چار خلیجی ریاستوں نے اسرائیل کو تسلیم کرتے ہوئے تعلقات معمول پر لانے کے معاہدے پر دستخط کر دیے ہیں۔