(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) صہیونی وزیر نے کہا کہ مجھے اس بات پر فخر ہے کہ ہم صرف ایک معاہدے پر دستخط نہیں کر رہے ہیں بلکہ ہم نے دونوں ملکوں سے ایسے لوگوں کی نشاندہی کی ہے جو مخصوص پروجیکٹس پر کام کریں گے۔
تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز صہیونی ریاست اسرائیل کے وزیر سائنس اور ٹیکنالوجی اوریت فرکاش ہاکوہن نے دبئی سےاپنے جاری بیان میں کہا ہے کہ اسرائیل اور متحدہ عرب امارات کے درمیان مشترکہ خلائی منصوبے اورقمری مشن کے لیے دو طرفہ معاہدے میں فروغ کیلیے مل کر کوششیں کی جائیں گی ۔
اوریت فرکاشنے دونوں ممالک کی خلائی ایجنسیوں کے مابین مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کے حوالے سے کہا کہ اس معاہدے میں کچھ مخصوص منصوبوں بشمول 2024 میں شروع ہونے والے اسرائیلی چاند مشن "بیریشیٹ 2” میں باہمی تعاون کی راہ ہموار ہوگی۔
صہیونی وزیر نے کہا کہ مجھے اس بات پر فخر ہے کہ ہم صرف ایک فریم ورک [معاہدے] پر دستخط نہیں کر رہے ہیں بلکہ ہم نے گزشتہ چند مہینوں سے دونوں ملکوں کی وزارتوں سے ایسے لوگوں کی نشاندہی کی ہے جو مخصوص پروجیکٹس [جیسا کہ بیرشیٹ 2] پر کام کریں گے۔