(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) صہیونی بلدیہ کے جاری کردہ نوٹس کے بعد فلسطینیوں کے احتجاجی مظاہرے میں مسماری کے خطرات سے دوچار ان خاندانوں جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں اس جبری بے دخلی کو روکنے کے مطالبات کر رہے ہیں جس کے باعث سخت سردی کے موسم میں یہ تمام خاندان بے گھر ہوجائیں گے۔
ذرائع سے موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق گذشتہ روز مقبوضہ بیت المقدس میں صہیونی بلدیہ کی جانب سے الطور محلے کے رہائشی فلسطینیوں کوان کےرہائشی قانونی گھروں سے بے دخلی کے نوٹس جاری کر دیے گئے جس کے نتیجے میں فلسطینیوں اور ان کے اہل علاقہ کی جانب سے اسرائیلی شدت پسندی کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا جارہا ہے جس میں فلسطینی اپنے آبائی گھروں کے قانونی اجازت ناموں کی موجودگی کے باوجود غیر قانونی قرار دیے جانے کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔
صہیونی بلدیہ کے جاری کردہ نوٹس کے بعد فلسطینیوں کے احتجاجی مظاہرے میں مسماری کے خطرات سے دوچار ان خاندانوں جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں ہاتھوں میں پلے کارڈز اور جبری بے دخلی کو روکنے کے مطالبات کر رہے ہیں جس کے باعث سخت سردی کے موسم میں یہ تمام خاندان بے گھر ہوکر کھلے آسمان کے نیچے آجائیں گے یا پھر اپنے عزییوں کے گھروں میں عارضی قیام کیلیے مجبور کر دیے جائیں گے۔
واضح رہے کہ مقبوضہ بیت المقدس میں اسرائیلی بلدیہ کی جانب سے مشرقی شہر کے رہائشیوں جن میں سلوان، الشیخ جراح اور الطور سمیت کئی علاقوں و جبری مسماری کا سامنا ہے جو بین الاقوامی قانونی کی بھی کھلی خلاف ورزی ہے۔