(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) مقبوضہ بیت المقدس میں امریکی قونصل خانے کے دوبارہ کھلنے سے امریکہ اور فلسطینیوں کے درمیان وہ تعلقات دوبارہ بحال ہو نے کی قوی امید پائی جارہی ہے جو سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دور میں شدید خرابی کی جانب گئے ہیں۔
تفصیلات ک مطابق صہیونی ریاست اسرائیل کے وزیر اعظم نفتالی بینٹ نے اپنے جاری بیان میں ایک مرتبہ پھر مقبوضہ بیت المقدس میں امریکی سفارت خانے کی دوبارہ بحالی کے حوالے سے مؤقف کو دہراتے ہوئے کہا ہے کہ بیت المقدس میں ایک اور امریکی قونصل خانہ کھولنے کی کوئی گنجائش نہیں ہے،صہیونی وزیر اعظم نے کہا کہ” القدس صرف ایک ملک کا دارالحکومت ہے اور وہ ملک اسرائیل ہے۔”
نفتالی بینیٹ کی اس ہٹ دھرمی کے جواب میں فلسطینی وزارتِ خارجہ کی جانب سے نے بھی تنقیدی بیان میں کہا گیا ہے کہ ”اسرائیل نے ان فلسطینی علاقوں پر قبضہ جما رکھا ہے جو فلسطین کی مستقبل کی ریاست کا حصہ ہیں۔”
وزارت خارجہ کے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ”امریکی قونصل خانہ کھلنا عشروں سے جاری اسرائیلی قبضے کے خلاف بین الاقوامی برادری کے وعدوں کا ایک حصہ ہے۔”اور کہا ہےکہ القدس میں فلسطینیوں کے لیے امریکی سفارتی مشن کو بحال کرنے کے اقدام سے فلسطینیوں کو مثبت پیغام ملے گا۔
واضح رہے کہ مقبوضہ بیت المقدس میں امریکی قونصل خانے کے دوبارہ کھلنے سے امریکہ اور فلسطینیوں کے درمیان وہ تعلقات دوبارہ بحال ہو نے کی قوی امید پائی جارہی ہے جو سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دور میں شدید خرابی کی جانب گئے ہیں۔