(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) عباس ملیشیا صیہونی ریاست کی خوشنودی حاصل کرنے کےلئے فلسطینی طلباء، مزاحمتی کاکنوں، سیاسی اور سماجی کارکنوں اور رہائی پانے والے قیدیوں کو ان کی سیاسی آراء اور رجحانات کی بنیاد پر نشانہ بنایا رہی ہے۔
فلسطینی ذرائع ابلاغ کے مطابق غیر قانونی صہیونی ریاست کے شانہ بشانہ عباس ملیشیا جس کو فلسطینی اتھارٹی کی سکیورٹی سروسز کا نام دیا گیا ہے وہ فلسطینی مزاحمت کو کمزور کرنے کےلئے مقبوضہ مغربی کنارے میں سیاسی بنیادوں پر گرفتاریاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق انسانی حقوق کے کارکنوں نے قابض فوج کے خلاف مزاحمت کاروں کی مدد کرنے کے الزام میں سکیورٹی اہلکاروں سمیت 48 عباس ملیشیا کے ہاتھوںشہریوں کی حکام کی مسلسل گرفتاری کی نشاندہی کی ہے۔
فلسطینی اتھارٹی کی جیلوں میں قیدیوں کی تعداد میں نابلس اور الخلیل سرفہرست ہیں۔ نابلس کے24 اورالخلیل 12 شہری سیاسی بنیادوں پر قید ہیں۔
حراست میں لیے گئے افراد میں بیت لحم سے 4، رام اللہ سے 4، جنین سے دو، القدس سے ایک اور طوباس کا ایک شہری شامل ہے۔
گذشتہ رات حکام نے رہائی پانے والے قیدی نادر مساد کو نابلس کے قصبے برقین سے اس کے خاندان کے گھر پر چھاپہ مار کر گرفتار کر لیا۔
مساد نے 9 سال قابض جیلوں میں گذارے اور وہ قسام کے دو شہیدوں محمود اور محمد مساد کے بھائی ہیں اور ان کے ہاں دو روز قبل ایک بچہ پیدا ہوا تھا۔
فلسطینی اتھارٹی کے حکام صحت کی خرابی کی باوجود اریحا کے ذبح خانے میں مصعب اشتیہ اور اس کے ساتھی عمید طبیلا کو 102 دن سے قید کیے ہوئے ہیں۔