(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ )فلسطینی صحافیوں کی تنظیم پی جے ایس نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹر مپ کے خصوصی مشیر برائے مشرق وسطی جیسن گرین بیلٹ کی جانب سے وائٹ ہاوس کے دورے کی دعوت کو ٹھکرادیا۔
تفصیلات کے مطابق امریکی صدر کے خصوصی مشیر برائے مشرق وسطی جیسن گرین بیلٹ نے فلسطینی صحافیوں کو امریکی صدارتی محل وائٹ ہاوس کے دورے کی دعوت دی تھی،جس کو فلسطینی صحافیوں کی نمائندہ تنظیم پی جے ایس نے مسترد کرتے ہوئے امریکہ کے دورے سے انکار کر دیا ہے۔
پی جے ایس کے سربراہ ناصر ابو بکر نے اپنے جاری کردہ ایک بیان میں کہا کہ جے پی ایس گرین بیلٹ کی دعوت کو مسترد کرتی ہے اور سمجھتی ہے کہ یہ فلسطینی قیادت اور فلسطینی عوام کو خریدنے کی سازشوں کا ایک حصہ ہے۔
ابو بکر کا مزید کہنا تھا کہ امریکہ کی جانب سے کی جانے والی تمام کوششیں اب نا قابل اعتبار اور ناقابل بھروسہ ہیں کیوں کہ منامہ کانفرنس کی ناکامی کے بعد وہ فلسطینیوں کے عزم اور حوصلے کو اچھی طرح جان چکے ہیں۔
انکا یہ بھی کہنا تھا کہ امریکہ انتطامیہ فلسطینی اتھارٹی کو نظر انداز کرتے ہوئے براہ راست فلسطینی عوام اور صحافیوں سے رابطہ کرنے کی کوشش کر رہی ہے جس کا اصل مقصد فلسطینیوں کے بیچ موجود اتحاد اور بھائی چارے کو ختم کرنا ہے۔
انہوں نے نشان دہی کہ امریکیوں سے بات چیت اصل مسائل پر ہونی چاہیے جو فلسطینی عوام کو درپیش ہیں جن میں فلسطینیوں کی نسل کشی،غیر قانونی آباد کاروں کو ہم پر مسلط کرنا اور بنیادی حقوق کا حصول ہے،نہ کہ ہم امریکیوں کے منہ میں اسرائیلی الفاظ سننا چاہتے ہیں۔
انہوں نے آزادی صحافت کو صورتحال پر بات کرتے ہوئے کہا کہ فلسطین میں اظہار رائے کی آزادی نہ ہونے کے برابر ہے،یہاں صحافی خوف زدہ اور بے شمار خطرات کا شکار ہیں تاہم انکی کوشش ہے کہ ان حالات میں بھی فلسطینی قوم کو تقسیم نہ ہونے دیں۔
بیان کے آخر میں انہوں نے تمام فلسطینی صحافیوں سے اپیل کی کہ وہ امریکا کی جانب سے دی گئی کسی بھی قسم کے دورے کی درخواست کو مستر د کر کے آپس میں اتحاد کا ثبوت دیں۔