جہاں دنیا بھر بحرین کے شہر منامہ میں ہونی والی نام نہاد ڈیل آف سینچری کانفرنس کو ناکام قرار دے رہی ہے،وہیں معروف امریکی اخبار نیویارک ٹائمز کے بعد اسرائیل کے اپنے ہی ایک سینئر تجزیہ نگار سیور پلاٹز نے بھی کانفرنس پر شدید تنقید کرتے ہوئے اسے ناکام قرار دے دیا۔
انہوں نے کہا منامہ کانفرنس کا انعقاد ایک ناکام ترین تجربہ ہے جس کا امریکہ اور اسرائیل دونوں کو قطعی طور پر کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔
اسرائیل سے شائع ہونے والے ایک عبرانی اخبار یدیعوت احرونوت میں تجزیہ نگار نے اپنے ایک مضمون میں لکھا کہ امریکی منصوبے میں کہیں بھی سنجیدگی ظاہر نہیں ہے اس میں مکمل طور پر زمینی حقائق سے نظریں چرائی گئی ہیں۔
انہوں نے مزید لکھا کے منامہ کانفرنس جیسی مثالیں ہمارے پاس ماضی میں بھی مراکش کانفرنس کی صورت میں موجود رہی ہیں، یہ بھی ایک اقتصادی کانفرنس تھی جو مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقا کے حوالے سے اوسلو معاہدے کے بعد منعقد کی گئی تھی۔
ان کا کہنا ہے کہ مراکش کانفرنس بھی ایک ایسی ہی کانفرنس تھی جس میں بھی نقشوں، فرضی اعدادو شمار اور خلائی منصوبوں کی بھرمار تھی اور یہ منصوبہ یوسیف فردی نے تیار کیا تھا۔ اس میں اسرائیلی عملے کے ماہرین، اردن ، فلسطین اور مصر کے مبصرین شامل تھے۔ اس کانفرنس میں بھی بڑے بڑے دعوےکیے گئے تھے اور بہت بڑے اقتصادی منصوبوں،بنیادی ڈھانچے کے مشترکہ منصوبوں اور تفصیلی پروگرامات کی منظوری دی گئی تھی۔
اسرائیلی تجزیہ نگار کا کہنا ہے کہ مناما کانفرنس اور دارالبیضاء کانفرنس میں اسرائیلیوں کے لیے ایک ہی طرح کے منصوبے تھے مگر آج ان کا کوئی وجود نہیں۔