(روزنامہ قدس – آنلائن خبر رساں ادارہ) غزہ کی مظلوم سرزمین پر غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی جانب سے جاری دہشتگردی کو آج 600 دن مکمل ہو چکے ہیں، لیکن مظالم کا سلسلہ نہ تھما، نہ کم ہوا۔ ہر نیا دن فلسطینیوں کے لیے ایک نئی تباہی، ایک نیا جنازہ، اور ایک نئی اجتماعی قبر لے کر آتا ہے۔
فلسطینی وزارت صحت کے مطابق، صرف آج کے دن صیہونی حملوں میں 23 نہتے فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جبکہ درجنوں زخمی اسپتالوں میں زندگی کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ ان شہداء میں بچے، خواتین، نوجوان اور بزرگ شامل ہیں وہ سب جنہوں نے محض دو وقت کی روٹی، پناہ یا دوا کے لیے گھر سے قدم باہر نکالا تھا۔
وزارت صحت کے مطابق، 7 اکتوبر 2023ء سے لے کر اب تک جاری صیہونی حملوں میں اب تک مجموعی طور پر 54,056 فلسطینی شہید 123,129 زخمی اور لاکھوں بے گھر ہوچکے ہیں، غزہ شہر کا بنیادی ڈھانچہ، اسکول، اسپتال، عبادت گاہیں ملبے کا ڈھیر بن چکی ہیں
صیہونی افواج نے آج صبح سے غزہ کے مختلف علاقوں پر وحشیانہ بمباری کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے جس کےنیتجے میں متعدد فلسطینی شہید اور درجنوں مزید زخمی ہوگئے۔ جبالیہ کے الفاخورہ کیمپ میں رہائشیوں پر حملہ کر کے 4 افراد شہید کر دیے گئے۔ خان یونس کے علاقے القرارہ میں ابراہیم عصام ابو رحمہ شہید ہوئے۔ رفح میں امدادی مرکز کے قریب سالم عطا سالم ابو موسیٰ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جامِ شہادت نوش کر گئے۔
بنی سہیلہ میں ابو مصطفی خاندان کے گھر کو فضائی حملے کا نشانہ بنایا گیا، متعدد زخمی۔میرَاج کے امدادی مرکز کے قریب کفاح عودہ سلیمان السوارکہ کو فائرنگ کر کے شہید کر دیا گیا۔ غزہ یورپی اسپتال کے قریب قسام بسام کوارع کو گولی مار دی گئی۔
عبسان کبیر میں یاسین برکہ صیہونی گولہ باری میں شہید ہو گئے۔ دیر البلح میں عقیلان خاندان کے 6 افراد شہید۔الصفطاوی میں 8 فلسطینی شہید جب کہ آگ نے پورا علاقہ لپیٹ میں لے لیا۔شجاعیہ اور معن میں رہائشی عمارتیں ملبے کا ڈھیر بنا دی گئیں۔ صحافی اسامہ العربید کے گھر پر حملے میں 9 افراد شہید اور 15 زخمی ہوئے۔ یہ خون کی داستان ہر گلی، ہر عمارت اور ہر دل پر کندہ ہو چکی ہے۔
گزشتہ 72 دنوں سے جاری کارروائیوں نے قحط اور قید کا نیا باب رقم کیا ہے۔ مارچ 2023ء سے بنیادی خوراک اور ادویات کی ترسیل روک دی گئی ہے۔ رفح میں امریکی امدادی مرکز کے قریب تین فلسطینی شہید اور 46 زخمی ہو چکے ہیں۔ اقوامِ متحدہ اور عالمی ادارے صرف مذمتوں تک محدود ہیں، جبکہ اہلِ غزہ زندہ لاشوں کی طرح زندگی کے دن کاٹ رہے ہیں۔