(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) مصر میں بدھ کے روز منعقدہ ایک بین الاقوامی علماء کانفرنس نے متفقہ طور پر اعلان کیا ہے کہ فلسطینی عوام کی مدد ایک ایسا دینی اور قومی فریضہ ہے، اب امت پر جہاد واجب ہوچکا ہے جس میں کسی قسم کی کوتاہی کی کوئی گنجائش نہیں۔ کانفرنس نے عالمی اداروں اور حکومتوں سے مطالبہ کیا کہ وہ فلسطینی عوام کی فوری امداد کو یقینی بنائیں اور انسانی امداد کی ترسیل میں حائل تمام رکاوٹیں دور کریں۔
یہ اعلان مصر میں منعقدہ دسویں عالمی کانفرنس برائے ’امانت عامہ برائے دُور و ہیئاتِ افتاء‘ کی سفارشات میں کیا گیا جس میں اسی سے زائد ممالک کے علماء، مفتیانِ کرام اور ماہرین نے شرکت کی۔ کانفرنس نے مسئلہ فلسطین کو امت مسلمہ کا مرکزی اور بنیادی مسئلہ قرار دیا۔
سفارشات میں عالمی اداروں اور حکومتوں سے اپیل کی گئی کہ وہ مظلوم فلسطینی عوام کی فوری مدد کریں ان کے لیے انسانی امداد کی فراہمی کو یقینی بنائیں اور معصوم جانوں کو بچانے کے لیے فوری اقدامات کریں۔
کانفرنس نے امت مسلمہ پر زور دیا کہ وہ باہمی اختلافات ختم کر کے ایک صف میں متحد ہوں اور مشترکہ اصولوں پر یکجا ہو کر درپیش چیلنجز کا مقابلہ کریں۔
یہ کانفرنس ایک ایسے وقت میں منعقد ہوئی جب ساتھ اکتوبر 2023 سے قابض اسرائیل امریکہ کی پشت پناہی میں غزہ میں کھلی نسل کشی جاری رکھے ہوئے ہے، جس میں اب تک اکسٹھ ہزار سے زائد فلسطینی شہید اور ڈیڑھ لاکھ سے زائد زخمی ہو چکے ہیں جبکہ لاکھوں افراد بے گھر اور شدید قحط کا شکار ہیں۔