قابض گریٹر اسرائیل منصوبے میں مصر و اردن کے علاقے بھی شامل ہیں: نتن یاہو کا اعتراف
اس منصوبے کا مقصد قابض اسرائیل کی سرحدوں سے باہر غیر قانونی قبضے کو وسعت دینا ہے، جس میں مبینہ طور پر مغرب میں مصر اور مشرق میں اردن کے کچھ حصے شامل ہیں۔
(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) قابض اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے کھلے عام اعتراف کیا ہے کہ وہ نام نہاد گریٹر اسرائیل کے توسیع پسندانہ ناجائز منصوبے سے گہرا تعلق رکھتا ہے۔ اس منصوبے کا مقصد قابض اسرائیل کی موجودہ سرحدوں سے باہر غیر قانونی قبضے کو پھیلانا ہے جس میں مبینہ طور پر مغرب میں مصر اور مشرق میں اردن کے کچھ حصے شامل ہیں۔
انہوں نے اپنی اس ناجائز اور گھناؤنی سازش کو یہودیوں کے لیے ایک تاریخی اور روحانی مشن قرار دیتے ہوئے صہیونی منصوبہ بندی کو مذہبی رنگ دینے کی کوشش کی۔
یہ بیانات ایک ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب نیتن یاہو اور ان کی انتہا پسند حکومت کے وزراء بارہا اردن اور مصر کے علاقوں پر قبضہ کرنے کی اپنی خواہش کا اظہار کر چکے ہیں۔ گریٹر اسرائیل کا یہ منصوبہ خطے میں مزید خونریزی، زمینوں پر غاصبانہ قبضے اور عرب ممالک کی خودمختاری کی کھلی توہین کا پیش خیمہ سمجھا جاتا ہے۔