(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ)فلسطینی وزارت صحت نے بتایا ہے کہ گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران قابض اسرائیل کے مسلسل وحشیانہ فوجی حملوں کے نتیجے میں مزید 61 فلسطینی شہید اور سیکڑوں زخمی ہسپتالوں میں لائے گئے۔
اتوار کے روز جاری اپنے یومیہ اعداد و شمار میں وزارت صحت نے کہا کہ ان 61 شہداء میں دو شہید ایسے بھی شامل ہیں جن کی لاشیں ملبے تلے سے نکالی گئیں۔ اس دوران 363 فلسطینی مختلف شدت کے زخموں کے ساتھ ہسپتالوں میں پہنچے۔
وزارت نے مزید بتایا کہ گذشتہ 24 گھنٹوں میں امدادی سامان کے حصول کے دوران قابض فوج کی فائرنگ سے 35 فلسطینی شہید اور 304 سے زائد زخمی ہوئے، جس کے بعد "لقمۂ عیش” یعنی روزی روٹی کے متلاشی شہداء کی مجموعی تعداد 1,778 اور زخمیوں کی تعداد 12,894 سے تجاوز کر گئی۔
بیان میں کہا گیا کہ اب بھی درجنوں لاشیں ملبے تلے اور سڑکوں پر پڑی ہیں جن تک ایمبولینس اور سول ڈیفنس کے عملے کی رسائی ممکن نہیں ہو پا رہی۔
وزارت صحت کے مطابق پچھلے 24 گھنٹوں میں بھوک اور غذائی قلت کے باعث 5 فلسطینی اپنی جان کی بازی ہار گئے جن میں دو معصوم بچے بھی شامل ہیں۔ اس طرح غزہ میں بھوک اور غذائی قلت سے جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 217 ہو گئی ہے، جن میں 100 بچے شامل ہیں۔
اعداد و شمار کے مطابق 7 اکتوبر سنہ2023ء سے جاری قابض اسرائیل کی جنگ میں شہداء کی مجموعی تعداد 61 ہزار 430 ہو گئی ہے جبکہ 1 لاکھ 53 ہزار 213 فلسطینی مختلف زخموں کے ساتھ ہسپتالوں میں داخل ہو چکے ہیں۔
مزید یہ کہ 18 مارچ سنہ2025ء کو قابض اسرائیل کی جانب سے جنگ بندی توڑنے کے بعد سے اب تک 9,921 فلسطینی شہید اور 41,172 زخمی ہو چکے ہیں۔