(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ)اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کل بروز ہفتہ ایک اہم اجلاس منعقد کرے گی جس میں قابض اسرائیل کی جانب سے غزہ شہر پر قبضے کی مذموم منصوبہ بندی پر غور کیا جائے گا۔
سفارتی ذرائع کے مطابق یہ اجلاس شام سات بجے گرین وچ معیاری وقت پر منعقد ہوگا۔ اس کا مطالبہ سلامتی کونسل کے متعدد رکن ممالک نے اس وقت کیا جب عالمی برادری میں اس مجرمانہ منصوبے کے حوالے سے تشویش انتہائی حد تک بڑھ گئی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ کئی ممالک نے اس اجلاس کو ہنگامی بنیادوں پر بلانے کی درخواست دی تھی۔
اقوام متحدہ میں فلسطینی مندوب ریاض منصور نے آج قبل از دوپہر صحافیوں کو بتایا کہ جیسے ہی ہم بات کر رہے ہیں متعدد ممالک ہماری جانب سے اور اپنی جانب سے سلامتی کونسل کا اجلاس بلانے کی درخواست پیش کر رہے ہیں۔
یہ پیش رفت اس وقت سامنے آئی جب آج جمعہ کی صبح قابض اسرائیل کی وزارتی سکیورٹی کونسل "کابینٹ” نے ایک خفیہ اجلاس میں غزہ شہر پر قبضے کے منصوبے کی منظوری دے دی۔ یہ اقدام ماہرین کے نزدیک اس جنگ کے آغاز سے اب تک کا سب سے خطرناک فیصلہ ہے جو دراصل غزہ کو مکمل طور پر خالی کرانے اور وہاں ایک نیا صہیونی فوجی و استعماری ڈھانچہ مسلط کرنے کی تمہید ہے۔ اس تمام جرم کو مزاحمت کے خاتمے کے جھوٹے بہانے کے تحت انجام دینے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
اس فیصلے نے عالمی سطح پر شدید ردعمل کو جنم دیا ہے۔ مختلف ممالک اور انسانی حقوق کے اداروں نے خبردار کیا ہے کہ اس اقدام کے نتیجے میں نہ صرف ایک بڑے انسانی المیے کو جنم ملے گا بلکہ خطے میں سکیورٹی کے حالات مزید بگڑ جائیں گے۔ سب سے بڑھ کر یہ کہ غزہ کے نہتے شہریوں اور وہاں موجود قیدی اسرائیلیوں دونوں کی زندگیاں سنگین خطرات سے دوچار ہو جائیں گی۔