(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) آج پیر کی صبح صہیونی آبادکاروں نے رام اللہ کے شمال مشرق میں واقع عین سامیہ میں پانی کے چشموں پر ایک اور جارحانہ یلغار کی۔
مقامی ذرائع کے مطابق قابض اسرائیل کے شدت پسندصہیونی آبادکاروں نے علاقے میں گھس کر نہ صرف وہاں موجود آلات کو بری طرح نقصان پہنچایا بلکہ پانی کے کنوؤں کے کنٹرول سسٹم کو بھی ناکارہ کردیا جس کے نتیجے میں پانی کی فراہمی کا نظام مکمل طور پر مفلوج ہو کر رہ گیاہے۔
یہ حملہ کوئی پہلا واقعہ نہیں تھا۔ گزشتہ اتوار کو بھی انہی صہیونی آبادکاروں نے اسی علاقے میں گھس کر نگرانی کے کیمروں کو تباہ کیا، پانی کی ایک بڑی اسٹیشن کی گیٹ کو توڑ کر چوری کی اور پورے نظام کو درہم برہم کر دیا۔
یہ چشمے صرف ایک مقام کی سہولت نہیں بلکہ درجنوں فلسطینی دیہات اور آبادیوں کے لیے زندگی کا سہارا ہیں۔ یہ کنویں روزمرہ کی زندگی، زراعت اور بنیادی انسانی ضروریات کے لیے پانی کا واحد ذریعہ ہیں۔ صہیونی آبادکار ان پر مسلسل حملے کرکے فلسطینی عوام کو پانی سے محروم کرنے کی منظم سازش میں مصروف ہیں۔
تحفظ آب رسانی القدس نے خبردار کیا ہے کہ ان جارحانہ حملوں کے انتہائی تباہ کن نتائج برآمد ہوں گے کیونکہ اس سے پانی کی فراہمی کا تسلسل براہ راست خطرے میں پڑ چکا ہے۔ ان حملوں کے نتیجے میں نہ صرف مقامی آبادی پیاس سے تڑپے گی بلکہ معیشت، زراعت اور انسانی صحت پر بھی مہلک اثرات مرتب ہوں گے۔
قابض اسرائیل کی یہ کارروائیاں دراصل فلسطینی قوم کو گھٹن، تنگ دستی اور مایوسی کی طرف دھکیلنے کی دانستہ کوششیں ہیں۔ پانی جو زندگی کی علامت ہےآج فلسطینیوں کے لیے نایاب بن چکا ہے۔