(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) قابض اسرائیل کی جانب سے جاری درندگی کے جواب میں ایران نے پیر کے روز صہیونی ریاست پر بھرپور میزائل حملہ کیا جس میں ایک اہم بجلی کی تنصیب کو نشانہ بنایا گیا۔ اس کارروائی نے نہ صرف صہیونی فوجی نظام کو ہلا کر رکھ دیا بلکہ غاصب ریاست میں مقیم صہیونیوں کو بھی خوف میں مبتلا کردیا ہے ۔
قابض اسرائیل کی داخلی سکیورٹی ایجنسی نے بتایا کہ بیس منٹ کے اندر اندر ایران کی طرف سے چار مسلسل میزائل حملے کیے گئے جو مقبوضہ فلسطین کے شمال سے جنوب تک پورے علاقے میں پھیل گئے۔
قابض اسرائیل کے ٹیلی ویژن چینل تیرہ کے مطابق چار میزائل صہیونی علاقوں میں گرے جن میں سے تین جنوبی حصوں میں جبکہ ایک شمال میں گرا۔ صہیونی بجلی کمپنی نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ان کی ایک اہم اور اسٹریٹجک تنصیب میزائل کا نشانہ بنی جس کے نتیجے میں وسیع پیمانے پر بجلی کی فراہمی متاثر ہوئی۔
یہ حملے قابض اسرائیل اور امریکہ کے ایران کے جوہری اور دفاعی ڈھانچے پر مسلسل حملے کے جواب میںکیے گئے ہیں۔ ان حملوں کے جواب میں ایران نے یہ پیغام دیا ہے کہ وہ اپنے دفاع کے لیے ہر ممکن حد تک جائے گا۔
قابض صہیونی ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ جنگ شروع ہونے کے بعد سے اب تک کی سب سے طویل مدت تھی جس میں فضائی حملے کے سائرن بجتے رہے۔ ایران کے ایک میزائل نے مقبوضہ بیت المقدس کے جنوب میں بھی آ کر گرا جس نے قابض ریاست کے خوف میں مزید اضافہ کردیا۔
ایرانی میزائلوں نے قابض اسرائیل کے وسطی علاقوں اور ساحلی میدانوں کو بھی نشانہ بنایا۔ صہیونی علاقوں کے کئی شہروں میں خطرے کے سائرن مسلسل بجتے رہے جبکہ گولان کی مقبوضہ پہاڑیوں میں بھی شہریوں کو پناہ گاہوں کی طرف دوڑتے دیکھا گیا۔