غزہ کشتی میڈلین پر صہیونی بحریہ کے حملے کے بعد آٹھ امدادی کارکن قید
فریڈم فلوٹیلا اتحاد (FFC) نے اپنے بیان میں انکشاف کیا کہ قابض صہیونی فوج نے انسانی امداد کی کشتی میڈلین پر سوار آٹھ کارکنان کو اب بھی قید کر رکھا ہے، جن سے گزشتہ 24 گھنٹے سے کوئی رابطہ نہیں ہو سکا۔
(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) آزادی اور انسان دوستی کے پیغام کو لے کر غزہ کا محاصرہ توڑنے کے لیے روانہ ہونے والی "فریڈم فلوٹیلا” اتحاد کی کشتی میڈلین کے کارکنان ایک بار پھر قابض اسرائیلی جارحیت کا نشانہ بنے۔ فریڈم فلوٹیلا اتحاد (FFC) نے اپنے بیان میں انکشاف کیا کہ قابض صہیونی فوج نے انسانی امداد کی کشتی میڈلین پر سوار آٹھ کارکنان کو اب بھی قید کر رکھا ہے، جن سے گزشتہ 24 گھنٹے سے کوئی رابطہ نہیں ہو سکا۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ چار دیگر کارکنان کو جبری طور پر ملک بدر کر دیا گیا ہے۔ انسانی حقوق کی تنظیم عدالہ کے وکلا کو بارہ میں سے صرف دس کارکنان سے ملنے کی اجازت ملی ہے۔ ان میں الجزیرہ سے وابستہ دو صحافی، عمر فیاض (فرانس) اور فرانسیسی نژاد یانِس محمدی شامل ہیں، جنہیں صہیونی قانونی حکام کے سامنے پیش کیا گیا ہے۔
بیان میں واضح کیا گیا ہے کہ ان رضاکاروں کا تعلق یورپ اور لاطینی امریکہ کے مختلف ممالک سے ہے۔ جبری طور پر ملک بدر کیے جانے والوں میں بابتیست اندریے (فرانس)، گریتا تھنبرگ (سویڈن)، سرجیو توریبیو (اسپین) اور عمر فیاض (فرانس) شامل ہیں۔
جبکہ اب تک حراست میں رکھے گئے افراد میں صائب اردو (ترکیہ)، مارک فان رین (ہالینڈ)، پاسکل موریرس (فرانس)، ریوا فیارڈ (فرانس)، ریما حسن (فرانس)، تیاگو اویلا (برازیل)، یانِس محمدی (فرانس) اور یاسمین آکار (جرمنی) شامل ہیں۔
فریڈم فلوٹیلا اتحاد نے شدید الفاظ میں اس بات کی مذمت کی کہ قابض صہیونی حکومت ان انسانی ہمدرد کارکنان کو ایسے پیش کر رہا ہے جیسے انہوں نےقابض صہیونی میں غیر قانونی طور پر داخلہ لیا ہو، حالانکہ حقیقت یہ ہے کہ انہیں بین الاقوامی پانیوں میں اغوا کر کے زبردستی صہیونی حدود میں لایا گیا۔ یہ عمل بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزی ہے۔
اتحاد نے اس بات پر بھی زور دیا کہ صہیونی حکام ان کارکنان پر غیر قانونی طور پر دباؤ ڈال رہے ہیں کہ وہ ملک بدری کی دستاویزات پر دستخط کریں یا قید اور مقدمے کا سامنا کریں۔ بیشتر کارکنان نے انکار کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ ان کی سرگرمی مکمل طور پر انسانی ہمدردی پر مبنی تھی اور قابض اسرائیل کا یہ اقدام سراسر غیر قانونی ہے۔
یاد رہے کہ میڈلین ان کشتیوں میں سے ایک ہے جو قابض صہیونی حکومت کی طرف سے مسلط کردہ غزہ کے سمندری محاصرے کو توڑ کر انسانی امداد اور یکجہتی کا پیغام لے کر نکلی تھیں۔ پیر کی صبح قابض صہیونی بحریہ نے میڈلین پر حملہ کر کے اسے بین الاقوامی پانیوں میں روک لیا، اور تمام رضاکاروں کو گرفتار کر کے زبردستی مقبوضہ فلسطینی بندرگاہ اسدود منتقل کر دیا۔