(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) اٹلی سے روانہ ہونے والے امدادی بیڑے "ماڈلین” کے عملے نے غزہ کے ساحلوں کی جانب بڑھتے ہوئے عیدالاضحی کے موقع پر فلسطینی عوام سے اظہار یکجہتی کیا ہے۔ فریڈم فلوٹیلا اتحاد کا یہ سفینہ خوراک، ادویات اور پینے کا پانی لے کر محاصرہ شدہ غزہ کی جانب رواں دواں ہے، جہاں قابض صہیونی افواج کی جانب سے ممکنہ کارروائی کا خطرہ منڈلا رہا ہے۔
اتحاد کے رکن تیاغو آفیلا نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ سفینے کے عملے کی حفاظت کے لیے بین الاقوامی سطح پر رابطے کیے گئے ہیں تاہم انہوں نے اعتراف کیا کہ قابض اسرائیلی فوج کی جانب سے تشدد کا سامنا ہو سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام رضاکاروں کو ایسی صورتحال سے نمٹنے کی تربیت دی گئی ہے جس میں ان کی جانوں کو خطرہ ہو سکتا ہے۔
آفیلا نے واضح کیا کہ "ہم ان حکام سے اجازت نہیں مانگ سکتے جو خود انسانیت کے خلاف جرائم میں ملوث ہیں۔” انہوں نے کہا کہ ان کا مشن غزہ کا محاصرہ توڑنا اور وہاں کے محصور عوام تک انسانی امداد پہنچانا ہے، اور وہ اس مقصد سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔
سفینے پر سوار رضاکاروں نے عیدالاضحی کے موقع پر غزہ کے عوام کے نام ایک جذباتی پیغام میں کہا: "آپ زندگی، آزادی، امن اور انصاف کے مستحق ہیں۔ ہم آپ کے ساتھ ہیں اور اس وقت تک جدوجہد جاری رکھیں گے جب تک فلسطین آزاد نہیں ہو جاتا۔
صہیونی نشریاتی اتھارٹی کے مطابق، بنجمن نیتن یاہو کی حکومت نے "ماڈلین” کو غزہ کی بندرگاہ پر لنگر انداز ہونے سے روکنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ابتدائی طور پر اسے اجازت دینے پر غور کیا گیا تھا، لیکن بعد میں یہ کہہ کر انکار کر دیا گیا کہ "اس سے ایک مثال قائم ہوگی جو مستقبل میں دہرائی جا سکتی ہے۔”
سفینے پر بارہ افراد سوار ہیں، جن میں سویڈش ماحولیاتی کارکن گریٹا تھنبرگ اور آئرش اداکار لیام کننگھم بھی شامل ہیں۔ یاد رہے کہ اسی سال مئی میں بھی اس کشتی کو ڈرون حملے کا نشانہ بنایا گیا تھا، جس سے اس کے ڈھانچے میں نقصان پہنچا تھا۔