• Newsletter
  • صفحہ اول
  • صفحہ اول2
جمعرات 5 جون 2025
  • Login
Roznama Quds | روزنامہ قدس
  • صفحہ اول
  • فلسطین
  • حماس
  • غزہ
  • پی ایل او
  • صیہونیزم
  • عالمی یوم القدس
  • عالمی خبریں
  • پاکستان
  • رپورٹس
  • مقالا جات
  • مکالمہ
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • فلسطین
  • حماس
  • غزہ
  • پی ایل او
  • صیہونیزم
  • عالمی یوم القدس
  • عالمی خبریں
  • پاکستان
  • رپورٹس
  • مقالا جات
  • مکالمہ
No Result
View All Result
Roznama Quds | روزنامہ قدس
No Result
View All Result
Home خاص خبریں

جرمن دانشوروں کی اپیل: اسرائیل کو اسلحے کی فراہمی بند کی جائے

خط پر دستخط کرنے والوں نے دوٹوک الفاظ میں کہا ہے کہ جرمن حکومت کو قابض صہیونی ریاست کو اسلحہ فراہم کرنے کا اپنا فیصلہ فی الفور واپس لینا چاہیے۔

جمعرات 05-06-2025
in خاص خبریں, عالمی خبریں, غزہ, فلسطین
0
جرمن دانشوروں کی اپیل: اسرائیل کو اسلحے کی فراہمی بند کی جائے
0
SHARES
1
VIEWS

(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) جرمنی کی علمی، ثقافتی اور سماجی حلقوں سے تعلق رکھنے والی بااثر شخصیات نے جرمن حکومت سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ وہ قابض اسرائیل کو اسلحے کی فراہمی فوری طور پر روکے۔

یہ اپیل ایک ایسے نازک وقت میں سامنے آئی ہے جب غزہ کے مظلوم عوام پر جاری صہیونی درندگی عالمی ضمیر کو جھنجھوڑ رہی ہے، اور دنیا اس خونریزی پر آنکھیں بند کیے ہوئے ہے۔معروف جرمن جریدے "شپیگل” کے مطابق، یہ مطالبہ ایک کھلے خط کی شکل میں پیش کیا گیا ہے، جس کا آغاز معروف سماجی کارکن سعید اتریس ہاشمی نے کیا، جو سنہ 2020ء میں ہاناو شہر میں ہونے والے نسل پرستانہ حملے کے متاثرین میں سے ہیں۔یہ اپیل محض ایک فرد کی آواز نہیں، بلکہ ایک اجتماعی پکار ہے جس میں معروف ماحولیاتی کارکن لوئیزا نوئباؤر، سماجی علوم کے ماہر ہیرالڈ ویلٹسر، اور مشہور موسیقار میشائل بارنبوئم سمیت جرمنی کی تقریباً 50 نامور شخصیات شامل ہیں۔

خط پر دستخط کرنے والوں نے دوٹوک الفاظ میں کہا ہے کہ جرمن حکومت کو قابض صہیونی ریاست کو اسلحہ فراہم کرنے کا اپنا فیصلہ فی الفور واپس لینا چاہیے۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ غزہ میں جنگ بندی کے لیے ٹھوس اقدامات کیے جائیں اور فلسطینی عوام تک فوری، جامع اور بلا تعطل انسانی امداد پہنچائی جائے۔یہ آوازیں محض ہمدردی کا اظہار نہیں، بلکہ اس انصاف کا تقاضا ہیں جو عالمی ضمیر پر ایک قرض بن چکا ہے۔ دستخط کنندگان نے قابض صہیونی ریاست کی جانب سے غزہ میں اختیار کردہ نسل کشی کی حکمت عملی پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ان مظالم کو بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزی قرار دیا۔

انہوں نے جرمن حکومت کو اس کی بین الاقوامی ذمہ داری یاد دلائی کہ وہ جنگی جرائم کی روک تھام کے لیے عملی اقدامات کرے، نہ کہ اس ظلم میں اسلحہ فراہم کر کے شریکِ جرم بنے۔خط میں اقوام متحدہ جیسے غیر جانبدار عالمی اداروں کو انسانی امداد پہنچانے کے لیے غزہ تک بغیر کسی روک تھام کے رسائی دینے کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔دوسری جانب، جرمن نشریاتی ادارے "ڈبلیو ڈی آر” کی رپورٹ کے مطابق، اس خط پر دستخط کرنے والوں کی تعدادتقریباً پچاس کے قریب ہے، جن کا تعلق زندگی کے مختلف شعبوں سے ہے۔

یہ مطالبہ ایک ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب 7 اکتوبر سنہ 2023ء سے قابض صہیونی ریاست امریکہ کی مکمل پشت پناہی سے، غزہ میں بدترین نسل کشی کا مرتکب ہو رہا ہے۔ اس وحشیانہ مہم میں اب تک ایک لاکھ اناسی ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے جبکہ زخمیوں کی تعداد اس سے کئی زیادہ ہے،جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے۔ گیارہ ہزار سے زائد فلسطینی تاحال لاپتہ ہیں، جبکہ لاکھوں خاندان بے گھر ہو چکے ہیں۔

Tags: اسرائیلاسرائیلیجرمنیغزہفلسطینفلسطینی
ShareTweetSendSend

ٹوئیٹر پر فالو کریں

Follow @roznamaquds Tweets by roznamaquds

© 2019 Roznama Quds Developed By Team Roznama Quds.

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In
No Result
View All Result
  • Newsletter
  • صفحہ اول
  • صفحہ اول2

© 2019 Roznama Quds Developed By Team Roznama Quds.