(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) مقبوضہ مغربی کنارے کے مختلف علاقوں میں غیر قانونی غاصب صیہونی ریاست کی دہشت گردی اور صیہونی آبادکاروں کی غنڈہ گردی کے خلاف فلسطینیوں کی مزاحمتی کارروائیاں جاری ہیں۔
ذرائع کے مطابق، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مغربی کنارے اور مقبوضہ بیت المقدس میں قابض صیہونی فوجیوں اور آبادکاروں کے خلاف 19 مختلف کارروائیاں ہوئی ہیں۔
اتوار کی شام جاری کی گئی ایک پریس ریلیز میں مرکز اطلاعات فلسطین نے کہا کہ مغربی کنارے میں جاری مزاحمتی کارروائیاں "طوفان الاقصیٰ” معرکے کا حصہ ہیں اور ان کارروائیوں کے نتیجے میں آبادکاروں کو جانی نقصان پہنچا ہے۔
ان کارروائیوں میں چاقو سے حملے، مسلح جھڑپیں، فائرنگ، دھماکہ خیز مواد پھینکنے، مولوٹوف کاک ٹیل سے حملے، آبادکاروں سے تصادم، پتھراؤ اور احتجاجی مظاہرے شامل ہیں۔
تفصیلات کے مطابق، رام اللہ کے قصبے دیر قدیس کے قریب ایک خاتون آبادکار چاقو کے وار سے زخمی ہو گئی۔
قابض صیہونی فوج نے جنین کے قصبے میثلون پر دھاوا بول کر ایک مکان کا محاصرہ کیا، جس کے دوران مزاحمت کاروں نے عرابہ گاؤں کے قریب قابض فوج پر فائرنگ کی اور جھڑپوں کے دوران یعبد قصبے میں قابض فوج پر بم حملہ کیا گیا۔
نابلس کے اولڈ سٹی اور العین کیمپ پر قابض فوج کے حملے کے دوران بھی مسلح جھڑپیں ہوئیں، جن میں دھماکہ خیز مواد کا استعمال کیا گیا۔
طولکرم کے نواحی علاقے اکتابا کے قریب مزاحمت کاروں نے قابض فوج پر فائرنگ کی، جبکہ طولکرم کے گاؤں کفر اللعبد میں جھڑپوں کے دوران دھماکہ خیز مواد پھینکا گیا۔
یہ کارروائیاں فلسطینی مزاحمت کا ایک واضح پیغام ہیں کہ وہ اپنے علاقے کے تحفظ کے لیے ہر ممکن اقدام اٹھانے کے لیے تیار ہیں، چاہے وہ کسی بھی صورت میں ہوں۔