(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) قابض ریاست کی دہشت گردی کے ہاتھوں فلسطین کے ہر دوسرے گھر میں منتظر بوڑھے والدین اور بہن بھائی تو کہیں مستقبل کی خوشیوں کے لیے پر امید قیدیوں کی منگیتریں موجود ہیں جن کا انتظار قیدیوں کی شہادت کی صورت میں ختم کردیا جاتا ہے۔
مقبوضہ فلسطین کے محصور علاقے غزہ دیر البلح کے رہائشی فلسطینی قیدی سامی العمورگذشتہ روز قابض صہیونی ریاست کی زندانوں میں دل کے امراض کے ہاتھوں شہید ہوگئے ، شہید ہونے والے سامی العمورع 13 برسوں سے صہیونی عقوبت خانوں میں اذیتیں برداشت کر رہے تھے اور ان کی 19 سالہ قید کے خاتمے میں ابھی 6 سال باقی تھےجب فلسطینی قیدی دل کے عارضے سمیت متعدد دوسری بیماریوں میں مبتلا تہونے کے بعد صہیونی جیل انتظامیہ کی بدترین مجرمانہ غفلت کے باعث جیل کی سختیاں برداشت نہ کر نے کے باعث جان کی بازی ہار گئے۔
سامی العمور کے والدین اور ان کی منگیتر گذشتہ 13 برسوں سے سامی کی رہائی کے لیے گن گن کر وقت گزار رہے تھے کہ اچانک صہیونی قید سے بے گناہ اسیر کی رہائی سے صرف 6 برس قبل دل کے دورے کے باعث سامی کی شہادت کی خبرموصول ہوگئی۔
واضح رہے کہ قابض ریاست کی دہشت گردی کے ہاتھوں فلسطین کے ہر دوسرے گھر میں منتظر بوڑھے والدین اور بہن بھائی تو کہیں مستقبل کی خوشیوں کے لیے پر امید قیدیوں کی منگیتریں موجود ہیں جن کا انتظار قیدیوں کی شہادت کی صورت میں ختم کر دیا جاتا ہے۔