(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) عالمی امدادی ادارے "ورلڈ سنٹرل کچن” نے جمعرات 8 مئی کو اعلان کیا ہے کہ وہ خوراک کی قلت کے باعث غزہ میں اپنا کام مکمل طور پر بند کر رہا ہے۔ یہ فیصلہ اسرائیل کی جانب سے زمینی راستوں کی مسلسل بندش اور امداد کی فراہمی میں رکاوٹ کے نتیجے میں سامنے آیا ہے۔
یہ باورچی خانہ روزانہ ہزاروں بے گھر افراد کو تیار شدہ کھانا فراہم کر رہا تھا، اور اب اس کی بندش نے متاثرین کو مزید بھوک کے شکنجے میں جکڑ دیا ہے۔ اقوام متحدہ کے مشیر عدنان ابو حسنہ کے مطابق، غزہ اب قحط زدہ خطہ بن چکا ہے، جہاں لاکھوں افراد خوراک سے محروم اور ہزاروں بچے شدید غذائی کمی کا شکار ہیں۔
غیر قانونی صیہونی ریاست کی جانب سے جاری محاصرے کو 67 دن ہو چکے ہیں، اور خوراک، پانی، طبی سامان اور ایندھن کی فراہمی مکمل طور پر بند ہے۔ وزارت صحت کا کہنا ہے کہ 91 فیصد شہری خوراک کی شدید کمی کا سامنا کر رہے ہیں، جبکہ بیکریاں بھی آٹا نہ ہونے کے سبب بند ہو چکی ہیں۔