بیت لحم ۔ روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ
غرب اردن کے جنوبی شہر بیت لحم کے مغرب میں واقع فلسطینی گاؤں الجبعہ قابض اسرائیلی آبادکاروں کے ایک بڑے اور منظم حملے کی لپیٹ میں آ گیا جہاں غاصب یہودی جتھوں نے گھروں اور گاڑیوں کو آگ لگا کر سفاکیت کی بدترین مثال قائم کی۔
قریہ الجبعہ کی مقامی کونسل کے سربراہ ذیاب مشاعلہ کے مطابق بڑی تعداد میں آبادکاروں نے گاؤں پر دھاوا بولا اور کئی گھروں پر حملہ کیا۔ عینی شاہدین نے تصدیق کی کہ حملے کے دوران آبادکار کم از کم دو گاڑیوں کو جلا کر خاکستر کر گئے۔ ان کے مطابق 100 سے زائد انتہاپسند یہودی اس ظالمانہ یلغار میں شریک تھے جو بدستور جاری رہی۔
قابض فوج کے ریڈیو نے اعتراف کیا کہ سیکڑوں آبادکاروں نے الجبعہ پر دھاوا بولتے ہی فلسطینیوں کے گھروں اور گاڑیوں کو آگ لگانا شروع کر دی۔ غاصب آبادکاروں نے اپنے اس ظلم کا جواز ایک غیرقانونی یہودی چوکی کی مسماری اور غوش عتصیون کے علاقے میں ہونے والی جھڑپوں کو قرار دیا۔
ریڈیو کے مطابق قابض اسرائیلی فوج کی بڑی نفری اس وقت گاؤں کی طرف بڑھ رہی ہے تاکہ صورتحال کو قابو میں لانے کا بہانہ بنایا جا سکے۔ ابتدائی معلومات کے مطابق ایک فلسطینی گھر اور چار گاڑیاں مکمل طور پر جلا دی گئیں جبکہ ایک فلسطینی شہری کو آبادکاروں کے تشدد سے زخمی بھی کیا گیا۔