(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبررساں ادارہ ) مقبوضہ فلسطین کے شمالی شہر جنین میں یہودی آباد کاروں نے فلسطینیوں کے زیتون کے باغات کوآگ لگادی 300سے زائد درخت جل کر تباہ ہوگئے۔
یہودی آبادکاروں کی جانب سے فلسطینیوں کے گھروں املاک اورباغات پر حملے جاری ہیں، گزشتہ روزصیہونی آبادکاروں نے مقبوضہ بیت المقدس کے شہر جنین میں فلسطینیوں کے زیتون کے باغات میں آگ لگادی جس کے نتیجے میں 300 سے زائد قیمتی اورپھل دار درخت جل کر خاکستر ہوگئے۔
فلسطینی شہری دفاع کے عملے کا کہنا ہے کہ الطیبہ اوررمانہ کے قصبوں کے درمیان یہودی آباد کاروں کی لگائی گئی آگ نے زیتون کے 300 سے زائد درختوں کو مکمل تباہ کردیا۔
یہودی آباد کاروں نے پہلے جھاڑیوں میں لگائی گئی جس نے تیزی کے ساتھ فلسطینیوں کے زیتون کے باغات کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ آگ پرقابو پانے کے لیے فلسطینی شہری دفاع کے عملے کے ساتھ مقامی آبادی نے بھی حصہ لیاتاہم باغات کو نقصان سے بچانے میں ناکام رہے ۔
واضح رہے کہ اس سے قبل بھی اسرائیلی آبادکاروں کے ایک گروپ نے مقبوضہ مغربی کنارے کے شمال میں واقع نابلس کے بورين گاوں میں فلسطینیوں کے ملکیت زیتون کے درجنوں درخت خودکار آری کی مدد سے کاٹ کرتباہ کردئے تھے ، کاٹے جانے والے درختوں کے حوالے سے مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ وہ 80 سے 100 سال سے پرانے تھے
صیہونی ریاست اسرائیل نے مقبوضہ بیت المقدس کے مغربی کنارے میں 46 فیصد علاقے پر تقریبا 427 غیر قانونی یہودی بستیاں تعمیر کی ہیں جہاں ایک اندازے کے مطابق تقریبا سات لاکھ صہیونی آباد کار مقیم ہیں جو تقریبا روزانہ فلسطینیوں اور انکی املاک پر حملے کرتے رہتے ہیں۔