(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) قابص صیہونی فوج کی جانب سے مقبوضہ فلسطین میں فلسطینیوں کے خلاف غیر انسانی کریک ڈاؤن کا سلسلہ جاری ہے ،گزشتہ سال صیہونی فوج نے خواتین اوربچوں سمیت 84 فلسطینیوں کو شہید جبکہ 5500 کو گرفتار کیا۔
مقبوضہ فلسطین میں فلسطینی قیدیوں کی تفصیلات فراہم کرنےو الے ادارے فلسطینی اسیران اسٹڈی سینٹر کی طرف سے جاری کردہ تفصیلی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سال 2019ء کے دوران صیہونی فوج نے غزہ سمیت مقبوضہ فلسطین کے مختلف علاقوں میں غیر انسانی کریک ڈاؤن میں خواتین بچوں اور امدادی کارکنان سمیت 84 فلسطینیوں کو شہید کیا ،5500 کو گرفتار کیا جبکہ 5 فلسطینی قید ی صیہونی عقوبت خانوں میں بدترین تشدد یا علاج کی سہولیات نہ فراہم کرنے کے باعث شہید ہوگئے ۔
رپورٹ کے مطابق گرفتار ہونے والوں میں 880 فلسطینی بچے اور 153 خواتین شامل ہیں ، رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گزشتہ سال 2019ء کے دوران 200 ایسے فلسطینیوں کو جیلوں میں ڈالا گیا جو گرفتاری کے وقت اسرائیلی فوج کے تشدد یا گولیاں مارے جانے کے نتیجے میں زخمی ہوئے تھے۔
رپورٹ میں ادارے اسیران اسٹڈی سینٹر کے ترجمان ریاض الاشقر نے بتایا کہ صہیونی ریاست کے تمام سیکیورٹی ادارے، عدلیہ، حکومت، کنیسٹ، میڈیا اور دیگر سرکاری اور نجی ادارے مل کر فلسطینی اسیران کے خلاف انتقامی کارروائیوں میں پیش پیش رہے ہیں۔
فلسطینی اسیران کو علاج کی سہولیات سے محروم کیا گیا اور جیلوں میں قید فلسطینیوں کو طرح طرح کی پابندیوں اور قدغنوں کا سامنا کرنا رہا۔
رپورٹ کے مطابق سال 2019ء کے دوران مجموعی طور پر سب سے زیادہ فلسطینیوں کی گرفتاریاں القدس سے کی گئیں جہاں سے 1930 فلسطینیوں کی گرفتاری عمل میں لائی گئی، اس کے بعد الخلیل شہر سے 850، غزہ کی پٹی سے 154 فلسطینیوں کو حراست میں لیا گیا۔فلسطینی قانون ساز کونسل کے 7 ارکان کو حراست میں لیا گیا جبکہ اسرائیلی جیلوں میں گذشتہ برس معذور بیمار فلسطینیوں کی تعداد 1400 تک پہنچ گئی تھی۔
ان میں سے 152 معذور فلسطینی شامل ہیں۔ریاض الاشقر کا کہنا ہے کہ اسرائیلی جیلوں میں گذشتہ برس مزید پانچ فلسطینی قیدی اسرائیلی ریاست کے ناروا سلوک کے نتیجے میں شہید ہوگئے جس کے نتیجے میں تحریک اسیران کے دوران شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 222 تک پہنچ گئی ہے۔