(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ ) مسجد اقصیٰ میں کورونا وائرس کی وباء کے باعث ڈھائی ماہ تک بند رہنے کےبعد کچھ عرصہ پہلے ہی قبلہ اول کو نمازیوں کیلئے کھولی گئی ہے تاہم کورونا وائرس کی وباء کے دوبارہ پھیلنے کے خطرے کے پیش نظرخطیب مسجد اقصیٰ نے خطبہ جمعہ بھی مختصر رکھا۔
مقبوضہ فلسطین میں کورونا وائرس کی وباءکے بڑھتے ہوئے پھیلاؤ کے بعد جمعہ کے روز مجموعی طور پر پندرہ ہزار فلسطینیوں نے طبی اورحفاظتی انتظامات کے ساتھ مسجد اقصیٰ میں نماز جمعہ ادا کی، مسجد اقصیٰ میں ایک بار پھر جمعہ اور معمول کی باجماعت نمازیں متاثر ہوئی ہیں۔
ذرائع کے مطابق مسجد اقصیٰ کے خطیب الشیخ یوسف ابو اسنینہ نے مسجد اقصیٰ میں جمعہ کی نماز کی امامت کی اوراحتیاطی تدابیر اختیار کرتے ہوئےجمعہ کے خطبے کو مُختصر رکھا۔
الشیخ یوسف ابو اسنینہ نےمسجد میں نمازیوں کی نقل و حرکت پر نظر رکھنے کے لیےصہیونی بلدیہ کی جانب سے مسجد کےاطراف میں کیمرے نصب کرنے اور فلسطینی اتھارٹی کی جانب سے قبلہ اول کے بارے میں متنازع قوانین وضع کئے جانےکی شدید مذمت کرتے ہوئے فلسطینی شہریوں کو ہدایت کی کہ وہ مسجد اقصیٰ میں آمد ورفت کا سلسلہ جاری رکھیں اور قبلہ اول سےاپنا تعلق مضبوط سے مضبوط تر بنائیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ القدس اور مسجد اقصیٰ پر صرف مسلمانوں کا حق ہے اور اس پر کسی کو اعتراض کی گنجائش نہیں۔
واضح رہے کہ مسجد اقصیٰ کورونا وائرس کے باعث اڑھائی ماہ تک بند رہی تاہم کچھ ہی عرصہ قبل مسجد کو نمازیوں کے لیے دوبارہ کھولا گیا ہے