(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) صیہونی ریاست اسرائیل کورونا کے بحران سے نمٹنے کے لیے فلسطینی اتھارٹی کو 80 کروڑ شیکل کی رقم فراہم کرے گا جسے بعد میں فلسطین اتھارٹی کی جانب سے ادا کیے جانے والی ٹیکس کی رقم سے کاٹ لیا جائے گا۔
عبرانی اخبار’یسرائیل ھیوم’ نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ اسرائیلی حکومت کی طرف سے سپریم کورٹ میں دائر کی گئی ایک درخواست میں کہا گیا ہے کہ کورونا وائرس کی وباء کے باعث فلسطینی اتھارٹی کے ٹیکسوں میں غیر معمولی کمی آئی ہے جس کو پورا کرنے کیلئے اسرائیلی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ وہ فلسطینی اتھارٹی کو کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے 80 کروڑ شیکل (20 کروڑ 28 لاکھ امریکی ڈالر ) کی رقم قرض دینے کا ارادہ رکھتی ہے جو دو اقساط میں ادا کی جائے گی، پہلی قسط آئندہ کل اتوار کو جاری کیے جانے کا امکان ہے جبکہ دوسری قسط اس ماہ کے اختتام تک فراہم کی جاسکتی ہے۔
اخباری رپورٹ کے مطابق فلسطینی اتھارٹی کو رقوم کی ادائیگی میں وزیر دفاع نفتالی بینٹ اور قومی سلامتی کے مشیر مائیر بن شبات کی طرف سے بھی تائید کی گئی ہے۔خیال رہے کہ سنہ 1990ء میں فلسطینی اتھارٹی اور اسرائیل کے درمیان طے پائے ایک معاہدے کے تحت اسرائیل فلسطینیوں کے حصے کے ٹیکسوں کی رقم جمع کرنے اور ماہانہ 20 کروڑ 22 لاکھ ڈالر کی رقم فلسطینی اتھارٹی کو ادا کرنے کا پابند ہے۔