(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) ہرگزرتے وقت کے ساتھ قابض صیہونی فوج نہتے فلسطینیوں کے خلاف انسانی حقوق کی بدترین پامالیوں کا ارتکاب کررہی ہے ، گزشتہ پانچ سالوں میں قابض صیہونی فوج نے کم سے کم 44 ہزار 132 فلسطینی خواتین کو اپنے سنگین جرائم کا نشانہ بنایا گیاجس میں 22 ہزار 443 نابالغ بچیاں بھی شامل ہیں۔
فلسطین میں انسانی حقوق کی صورت حال پرنظر رکھنے والے ایک ادارے کی طرف سے نہتے فلسطینیوں کے خلاف قابض صیہونی فوج کے مظالم پر جاری کردہ تفصیلی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ گزشتہ پانچ سالوں کے دوران قابض صیہونی فوج فلسطینیوں کے خلاف بدترین انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی مرتکب ہوئی ہے ، پانچ سالوں کے دوران اسرائیلی فوج اور دیگر صیہونی ریاستی اداروں کی طرف سے فلسطینی خواتین کے حقوق کی پامالیوں کے واقعات میں غیرمعمولی اضافہ ہواہے، صیہونی فوج نے 44 ہزار 132 خواتین کو جرائم کا نشانہ بنایا ، ان میں 22 ہزار 443 نابالغ بچیاں بھی شامل ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہےکہ صہیونی فوج نے اس عرصے کے دوران 8 ہزار 722 گھروں پر حملے کیےاور چادر اور چار دیوراری کے تقدس کو پیروں تلے روندھا ، رپورٹ میں دوابشہ خاندان اور اسراء جعابیص کے واقعے کو بہ طور ثبوت پیش کیا گیا جنہیں منظم انداز میں صہیونیوں کی طرف سے انتقامی اور وحشیانہ حربوں کا نشانہ بنایا گیا۔
رپورٹ میں کہا گیا ہےکہ اسرائیلی فوج کی طرف سے فلسطینی خواتین کو حراست میں لینے، ان پر جسمانی ،ذہنی اور نفسیاتی تشدد کےمکروہ حربے استعمال کرنے اور فلسطینی خواتین کو مسجد اقصیٰ میں نماز کی ادائی کےلیے آنے سے روکنے کے حربے استعمال کیے گئے۔