(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) امریکہ کے یہودی سینیٹر کا کہنا تھا کہ میں امریکیوں کے لیے صرف اسرائیل کی طرف داری یا حمایت مناسب نہیں بلکہ فلسطینیوں کے ساتھ بھی عزت و احترام کے ساتھ پیش آنا چاہیے اور ان کے چھینے گئے حقوق انہیں فراہم کرنے چاہئیں۔
گذشتہ روز اٹلانٹا شہر میں اپنے حریف صدارتی امیدوار سے ایک مباحثے کے دوران سینیٹر برنی سینڈرز نے کہا کہ میں خود بھی اسرائیل کا حامی ہوں، امریکا کو اسرائیل کے حوالے سے اپنی پالیسیوں میں فوری تبدیلی کی ضرورت ہے اور یہ وقت اس کے لیے بہت مناسب ہے۔
انھوں نے کہا کہ امریکیوں کے لیے صرف اسرائیل کی طرف داری یا حمایت مناسب نہیں بلکہ فلسطینیوں کے ساتھ بھی عزت و احترام کے ساتھ پیش آنا چاہیے اور ان کے چھینے گئے حقوق انہیں فراہم کرنے چاہئیں۔
انھوں نے فلسطین کے حوالے سے امریکی پالیسیز پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ غزہ کے حوالے سے امریکا اور اسرائیل کی پالیسی درست نہیں ہیں ، سالوں سے محصور شہر میں 70 فی صد نوجوان بے روزگار ہوگئے ہیں۔
سینیٹر برنی سینڈرز کا کہنا ہے کہ اب وقت آگیاہے کہ امریکا مشرق وسطیٰ بالخصوص اسرائیل کے حوالے سے اپنی پالیسی تبدیل کرے،یمن کی جنگ اور سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل کے بعد امریکا کا سعودی عرب کے خلاف موقف تبدیل ہونا چاہیے۔
واضح رہے کہ امریکی سینیٹ کے رکن برنی سینڈرز 2016ء کے صدارتی انتخاب میں ڈیموکریٹ پارٹی کے ٹکٹ کے امیدوار تھے لیکن وہ سابق خاتونِ اول ہیلری کلنٹن سے پارٹی کے امیدوار کا انتخاب ہار گئے تھے۔77سالہ برنی سینڈرز نے آئندہ صدارتی انتخاب لڑنے کا اعلان ایک ریڈیو چینل ‘ورمونٹ پبلک ریڈیو’ کے ساتھ انٹرویو میں کیاانہوں نے کہا کہ اس بار ان کی مہم خاصی مختلف ہوگی اور وہ ری پبلکن صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے جم کر مقابلہ کریں گے۔