(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ ) صیہونی وزیراعظم نیتن یاھو گزشتہ کئی سالوں سے اسرائیل کے وزیرا عظم کے طور پر اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں نیتن یاھو نے اپنےاقتدار کو مضبوط بنانےکے لیے دوسری ہم خیال سیاسی جماعتوں کو بھی اپنا اتحادی بنایا لیکن حالیہ عالمی وبا ء کورونا وائرس کے بحران سے نمٹنے میں بری طرح ناکامی ،معاشی تباہی ، بے روزگاری اور خود ان پر بدعنوانی کے سنگین الزامات میں فرد جرم عائد ہونے کی وجہ سے ان کے خلاف ملک گیر احتجاجی مظاہرے جاری ہیں جس میں مظاہرین صرف ایک مطالبہ کررہے ہیں اور وہ ہے ان کی برطرفی کا۔
اسرائیلی دارالحکومت تل ابیب میں شاہراہ بالفور پر صیہونی وزیراعظم کی رہائش گاہ سمیت اسرائیلی کے مختلف شہروں میں رواں ہفتے ہزاروں افراد نے جلوس نکالا مظاہرین کا کہنا تھا کہ نیتن یاھو ملک میں اقتصادی بحران، بے روزگاری اور کورونا کی وبا پرقابو پانے میں بری طرح ناکام رہے ہیں اس لیے انہیں اب اقتدار پر فائز رہنے کا کوئی حق نہیں۔
اسرائیلی ذرائع ابلاغ کے مطابق اس وقت اسرائیل کے مختلف شہروں میں نیتن یاھو کے خلاف درجنوں چھوٹے بڑے احتجاجی مظاہرے کئے جارہے ہیں جس میں ہزارو ں افراد شرکت کررہے ہیں تمام مظاہرین کا کہنا ہے کہ نیتن یاھو ایک بدعنوان ناپسندیدہ شخصیت ہیں جن کو فوری طورپر وزارت عظمیٰ کے عہدے سے مستعفی ہونا چاہئے۔