• Newsletter
  • صفحہ اول
  • صفحہ اول2
ہفتہ 7 جون 2025
  • Login
Roznama Quds | روزنامہ قدس
  • صفحہ اول
  • فلسطین
  • حماس
  • غزہ
  • پی ایل او
  • صیہونیزم
  • عالمی یوم القدس
  • عالمی خبریں
  • پاکستان
  • رپورٹس
  • مقالا جات
  • مکالمہ
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • فلسطین
  • حماس
  • غزہ
  • پی ایل او
  • صیہونیزم
  • عالمی یوم القدس
  • عالمی خبریں
  • پاکستان
  • رپورٹس
  • مقالا جات
  • مکالمہ
No Result
View All Result
Roznama Quds | روزنامہ قدس
No Result
View All Result
Home خاص خبریں

نئے آرمی چیف کی تعیناتی اسرائیلی فوجیوں کے لیے تباہ کن ہوگی: اسرائیلی دفاعی تجزیہ کار

نئے آرمی چیف کی فوجی پالیسی صیہونی وزیر اعظم کی سیاسی حکمتِ عملی کے مطابق ہو سکتی ہے

پیر 17-03-2025
in خاص خبریں, صیہونیزم, غزہ, فلسطین
0
نئے آرمی چیف کی تعیناتی اسرائیلی فوجیوں کے لیے تباہ کن ہوگی: اسرائیلی دفاعی تجزیہ کار
0
SHARES
6
VIEWS

(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے معروف عبرانی اخبار "معاریف” میں شائع ہونے والے ایک تجزیے میں یونیورسٹی آف حیفا کے پروفیسر اوری سلبرشید کا مضمون شائع کیا ہے جس میں صیہونی فوج کے نئے چیف آف اسٹاف، ایال ضمیر، کی تعیناتی پر سخت تنقید کی گئی ہے۔

ایال۔ضمیر کی تعیناتی کو صیہونی حکومت کی جانب سے جنگِ غزہ کے آغاز کے بعد لیا گیا واحد "منطقی فیصلہ” قرار دیا گیا ہے، لیکن اس کے ساتھ خدشات بھی ظاہر کیے گئے ہیں۔

سلبرشید کا کہنا ہے کہ نئے آرمی چیف کی فوجی پالیسی صیہونی وزیر اعظم کی سیاسی حکمتِ عملی کے مطابق ہو سکتی ہے، کیونکہ انہیں نیتن یاہو نے ذاتی طور پر اس عہدے کے لیے منتخب کیا ہے۔ خاص طور پر ان کی تقرری کی تقریب میں جنگِ غزہ جاری رکھنے اور تمام قیدیوں کی واپسی پر زور دیا گیا، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ نیتن یاہو کے ایجنڈے کو آگے بڑھائیں گے۔

نیتن یاہو کی آمریت پر تنقید کرتے ہوئے، سلبرشید کا کہنا ہے کہ ایال ضمیر کی تعیناتی وزیرِ جنگ یسرائیل کاٹز کی "فرمانبرداری” کے ساتھ نیتن یاہو کے کنٹرول کو مضبوط کرے گی۔ مزید برآں، یہ بات قابل ذکر ہے کہ ضمیر 2012 سے 2015 تک نیتن یاہو کے فوجی سیکریٹری رہ چکے ہیں، اور ماضی میں بھی نیتن یاہو نے انہیں آرمی چیف بنانے کی کوشش کی تھی۔

سلبرشید کے مطابق، نیتن یاہو کا فوج کو سیاست سے الگ رکھنے کا مطالبہ حقیقت کے برعکس ہے، کیونکہ آمریت پسند حکومتیں فوج کو ایک کنٹرول شدہ آلہ کار کے طور پر استعمال کرتی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ایک پیشہ ور فوج کو غیر اخلاقی حکومت کے مفادات کی خدمت کرنے سے انکار کرنا چاہیے۔

انہوں نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ ماضی میں نیتن یاہو نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو ایران کے جوہری معاہدے سے نکلنے پر مجبور کیا، حالانکہ اسرائیلی فوج اس فیصلے کے خلاف تھی، کیونکہ اس سے ایران کو جوہری ریاست بننے کا موقع ملا۔

مزید برآں، مضمون میں کہا گیا ہے کہ نیتن یاہو کا منصوبہ جنگ کو طول دینا اور غزہ پر مکمل محاصرہ نافذ کرنا ہے، جس کے بعد وہ ایک انتہائی تباہ کن حملے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ یہ اقدامات نہ صرف اسرائیل کی ساکھ کو عالمی سطح پر مجروح کریں گے بلکہ یہودیوں کی مجموعی شناخت پر بھی منفی اثر ڈال سکتے ہیں۔

آخر میں، سلبرشید نے ضمیر پر زور دیا کہ وہ نیتن یاہو کے ان احکامات کو ماننے سے انکار کر دیں، کیونکہ یہ جنگ دفاع کے بجائے اسرائیلی ریاست کو مزید غیر مستحکم کر دے گی۔ اگر ضمیر نے اس جنگی حکمت عملی کے خلاف مزاحمت نہ کی، تو وہ یا تو معزول کر دیے جائیں گے یا تاریخ میں ایک غیر اخلاقی فوج کے سربراہ کے طور پر یاد رکھے جائیں گے۔

Tags: اسرائیلیایال ضمیرسلبرشیدصیہونیغزہفلسطینینیتن یاہو
ShareTweetSendSend

ٹوئیٹر پر فالو کریں

Follow @roznamaquds Tweets by roznamaquds

© 2019 Roznama Quds Developed By Team Roznama Quds.

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In
No Result
View All Result
  • Newsletter
  • صفحہ اول
  • صفحہ اول2

© 2019 Roznama Quds Developed By Team Roznama Quds.