(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) مقبوضہ فلسطین میں تعینات برطانوی قونصل جنرل نے مقبوضہ فلسطین میں صیہونی بستیوں کی تعمیر کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل فوری طورپر بستیوں کی تعمیرات کو روکے۔
مقبوضہ فلسطین میں تعینات برطانوی قونصل جنرل فلپ ہال نے فلسطینی ٹی وی کو انٹر ویو دیتے ہوئے صیہونی آبادکاری اور یہودی بستیوں کی تعمیر کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے تعمیرات کو روکنے کا مطالبہ کیا ہے اور کہا ہے کہ تیزی سے تعمیر ہونے والی غیر قانونی صیہونی بستیاں فلسطین اور اسرائیل کے درمیان ممکنہ دو ریاستی حل کےدرمیان سب سے بڑی رکاوٹ ہے اس حوالے سے اسرائیلی حکام کے ساتھ کھل کر بات کر رہے ہیں۔
برطانوی قونصل جنرل نے نہتے فلسطینیوں پر غیر قانونی مسلح صیہونی آبادکاروں کے حملوں پر تشویش کا اظہار کرتےہوئے کہا کہ گذشتہ پانچ سال مشکل کے تھے اس دوران مصالحت کی کوئی کوشش کامیاب نہیں ہوسکی خاص طورپر جب امریکا نے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرلیا تاہم برطانیہ نے مقبوضہ بیت المقدس کو دارالحکمومت تسلیم نہیں کیا۔
فلسطینی عوام کے لئے برطانوی حمایت کے بارے میں ہال نے کہا کہ برطانیہ فلسطینی حکومت کے ذریعے فلسطین کو صحت اور تعلمم کے شعبوں میں مدد کے علاوہ فلسطینی پناہ گزینوں کی بہبود کا ادارہ، یو این آر ڈبلیو اے کو بھی مالی مدد فراہم کرتا ہے۔
برطانیہ کی جانب سے فلسطینیوں کی امداد کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ برطانوی حکومت فلسطینی پناہ گزینوں کی بہبود کے ادارے "اونروا” سمیت صحت اور تعلیم کے شعبوں میں امداد کو جاری رکھے گی۔