(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) قابض فوج نے خاتون کے گھر پر حملہ کرکے خاتون کا لیپ ٹاپ اور موبائل فون ضبط کرتے ہوئے حراستی مرکز الجلمہ میں تفتیش کے لیے منتقل کردیا۔
ذرائع کے مطابق گزشتہ روز صہیونی فوج نےمقبوضہ فلسطینی علاقےعرعرہ سے تعلق رکھنے والی مقامی فلاحی ادارے کی رکن فلسطینی خاتون آیت احمد الخطیب کو دہشت گردوں کے ساتھ بات چیت کرنے اور ان کو مدد فراہم کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئےاسلحہ کے زور پر حراست میں لےلیا تاہم خاتون کے لیپ ٹاپ اور موبائل فون کو بھی ضبط کر لیا گیا ہے۔
قیدی آیت احمد الخطیب شادی شدہ ہیں اور ان کے 2بیٹے محمد اور عبد الرحمٰن اور فلاحی کاموں کے شعبے سے منسلک ہیں۔
اطلاعات کے مطابق صہیونی فوج کی جانب سے الخطیب کو حراستی مرکزالجلمہ منتقل کرکے نظر بند کردیاگیا ہے جہاں انہوں نے صہیونی فوج کی جانب سے لگائے گئےتمام الزامات کی تردید کرتے ہوئے انہیں بے بنیاد قرار دیا ہےاور ان کا کہنا ہے کہ وہ فلاحی کام کرتی ہیں اوربیماروں اور مساکین کی مدد کرنا ایک رفاہی کام ہے جس کی ان کے پاس تصدیقی دستاویزات موجود ہیں ۔
واضح رہے کہ صہیونی حراست میں فلسطینی خاتون آیت احمد الخطیب تاحال نظر بند ہیں۔