(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) رپورٹ کے مطابق گذشتہ ایک سال کے دوران قابض فوج نے مقبوضہ بیت المقدس میں فلسطینی باشندوں کے گھروں کی مسماری سے لے کر بلاجواز گرفتاریوں سمیت پر تشدد جھڑپوں میں انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزیاں کی۔
بین الاقوامی ادارہ یوروپین القدس ایسوسی ایشن کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق گذشتہ ایک سال کے دوران صہیونی فوج کی جانب سے مقبوضہ بیت المقدس میں 498 سے زیادہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کی گئیں جن میں گھروں میں تلاشی کے بہانے داخل ہوکر نہتے شہریوں کو ذدوکوب کرنا،راہ گیروں کو روک کر تشدد کا نشانہ بنانا، مسجد اقصٰی کے محافظوں کے گھروں کو مسمار کر نے سے لیکر ان کی بلاجواز گرفتاریوں سمیت پر تشدد جھڑپوں میں6 14 ایسے واقعات کی نشاندہی کی گئی ہے جو سراسر بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی میں شامل ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گذشتہ ایک سال کے دوران قابض فوج نے مقبوضہ بیت المقدس میں انسانی حقوق کی پامالیاں کرتے ہوئے روزانہ کی بنیاد پر چھاپہ مار کارروائیاں کی گئیں جس کی شرح 29.3٪ ہے جس میں بے گناہ فلسطینیوں کی بڑی تعداد کو حراست میں لیا جن میں 135 افراد اب تک پابند سلاسل ہیں ان گرفتاریوں کی شرح 27.1٪ ہے جبکہ بیت المقدس میں بڑے پیمانے پر فلسطینی باشندوں کے گھروں کی مسماری کے بعد بے گھر ہونے اور زندگی کی بنیادی سہولیات سے محروم ہونے والے افراد کی تعداد میں بھی اضافہ سنگین نوعیت کے خطرات کو دعوت دے رہا ہے۔