(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) صہیونی بلدیہ نے فلسطینی رہائشیوں سے مکانات کے انہدام سے متعلق معاہدے کو مسترد کرتے ہوئے مسجد اقصٰی سے متصل علاقے کو بھی منہدم کر نے کے نوٹس جاری کر دیے۔
تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز فلسطینی تحفظ اراضی کمیٹی کے ایک رکن فخری ابو دیب کی جانب سے بیان جاری کیا گیا ہے جس کے مطابق قابض صہیونی ریاست میں اسرائیلی بلدیہ نے مقبوضہ بیت المقدس کےعلاقے سلوان میں مسجد اقصٰی کے نزدیکی علاقے کو منہدم کرنے کے نوٹس جاری کر تے ہوئے انکشاف کیا کہ بلدیہ کی جانب سےعلاقے کے رہائشیوں کے ساتھ طے شدہ تمام معاہدوں کو منسوخ کردیا گیا ہے جس میں فلسطینی باشندوں نے اپنے وکلاء کے ذریعے صہیونی بلدیہ سے اپنے گھروں کے متبادل کے طور پر اس علاقےمیں مکانات کی مسماری کو روکنے کی درخواست کی تھی۔
کمیٹی رکن نے بتایا کہ صہیونی حکام کی جانب سے ان مکانات کی مسماری کے احکامات کو منجمد کر دیا گیا تھا تاہم گذشتہ روز قابض صہیونی بلدیہ نے فلسطینی مکانات سے متعلق تمام معاہدوں کو مسترد کردیا۔
ابو دیب نے مزید بتایا کہ اسرائیلی بلدیہ نے کمیٹی اور اہل علاقہ کے وکلاء کو آگاہ کیا ہے کہ اس نے مسجد اقصٰی سے متصل اس علاقے سے ہونے والے تمام معاہدوں جو حال ہی میں علاقہ مکینوں میں تقسیم کیے گئے تھے کو منسوخ کردیا ہے جس کے بعداس مقام پر صہیونیوں کے لیے قومی پارک قا ئم کیا جائے گا، اسرائیلی عدالت کی جانب سے یہاں جاری تعمیرات سے متعلق دوسرے منصوبوں کوبھی مسترد کرتے ہوئےمکانات کے انہدام کے احکامات کو منجمد کرنے کے لئے توسیع سے بھی انکار کردیا ہے۔