(روزنامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) سعودی عرب کے مفتی اعظم مفتی عبد العزیز الشیخ کا کہنا ہے کہ صیہونی ریاست اسرائیل کے ساتھ جنگ مذہبی نقط نظر سے جائز نہیں ہے۔
الجیریا کی ایک نیوز ویب سائٹ کےمطابق سعودی عرب کے مفتی اعظم مفتی عبدالعزیزالشیخ نے سعودی ریڈیو پراپنےانٹرویومیں کہا ہے کہ مسلمانوں کیلئے اسرائیلیوں اورعبرانی صیہونی ریاست سے لڑنا مذہبی نقطہ نظرسے جائز نہیں ہے، انھوں نے "مسلمانوں کو فلسطینیوں کے حق اور اسرائیلی مظالم کے خلاف صیہونی ریاست اسرائیل کے ساتھ مزاحمت کرنے والی تنظیم حماس اور حزب اللہ سے لڑنے کے لئے اسرائیل کے ساتھ اتحاد کرنے کی تلقین کی ہے۔
سعودی عرب کے مقامی ریڈیو کو اپنے انٹرویو کے دوران ایک سعودی شہری کی جانب سے کئے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے سعودی مفتی اعظم کا کہنا تھا کہ اسرائیلی فوج مسجد القصیٰ کی حفاظت کرتی ہے اسلئے اس پر حملے نہیں ہونے چاہئیں جبکہ مذہبی نقطہ نظرسے بھی صیہونی ریاست کے ساتھ جنگ یا لڑناجائزنہیں ہے، انھوں نے کہا کہ دیگر مسلمان ممالک کو اسرائیل کے ساتھ اتحاد کرنا چاہئے جو حزب اللہ اور حماس جیسی دہشتگرد تنظیموں کے خلاف برسرپیکار ہے اور دنیا بھر میں شیعہ ازم کے خلاف اہم کردار اداکرسکتا ہے۔
انکا مزید کہنا تھا کہ مسلمانوں کیلئے جائز ہے کہ وہ دہشتگرد تنظیم حماس کے خلاف اسرائیل کی مدد کریں اور اسرائیل کے ساتھ تعاون کریں ۔
انھوں نےتیرہویں صدی کے عالم دین ابن تمیمہ کا حوالہ دیتے ہوئے مسلمانوں کو حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ عبرانی ریاست اسرائیل کے خلاف جنگ جائزنہیں ہے اور س وقت تو بالکل بھی نہیں جب وہ حزب اللہ اور حماس جیسی دہشتگرتنظیموں کے ساتھ برسرپیکار ہو
بشکریہ الجیری فوکس ڈاٹ کام