(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) محمد اشتیہ نے کہا ہے کہ دو دن کے اندرمسجد موسی کیبےحرمتی کے واقع کی تحقیقات کا کمیشن اپنا کام ختم کر دے گا ۔
فلسطینی نشریاتی ادارے فلسطین ٹی وی نےفلسطینی اتھارٹی کے وزیر اعظم محمد اشتیہ کی جانب سے بیان جاری کیا ہے جس کے مطابق مشرقی بیت المقدس میں گزشتہ چند روزقبل مسجد موسیٰؑ میں پیش آنے والے واقع پرمقامی فلسطینیوں میں شدید غم و غصےکی لہر دوڑ گئی جس میں مسجد موسیٰ میں موجود افراد ڈانس پارٹی میں مشغول ناچ گانا اور شراب نوشی کر رہے ہیں ۔
اس حوالے سےفلسطین اتھارٹی کے وزیر اعظم محمد اشتیہ نے کہا ہے کہ تحقیقات جاری ہیں اور ہم تحقیقاتی کمیٹی کے نتائج لوگوں کے سامنے رکھیں گے تاہم اس بات پر زور دیتے ہوئے انہوں نے مزید کہا ہے کہ اس معاملے میں ہمیں عوام کے سامنے پوری طر ح جوابدہ ٹھہرایا جائے گا اور واقعے کے ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گاتاہم فلسطینی عوام بہت بددل اور ناراض ہیں ۔
واقع کے بعدفلسطینی اتھارٹی کےاسلامی تعلقات ومذہبی امورکے صدر کےمشیر محمود الہباش کی جانب سے بھی سماجی رابطے کی ویب سائیٹ پر پیغام جاری کیا گیا ہے جس کے مطابق ان کا کہنا ہے کہ نبی موسی مسجد میں پیش آنے والے واقع سے میں خود کو دکھی اور قصور وار محسوس کرتا ہوں تاہم جواس گناہ کا ذمہ دار ہے اسے لازمی طور پر اس کے اس جرم کے مطابق ایک عبرتناک سزا ملنی چاہئے کیونکہ مسجد خدا کا گھر ہے اور اس کا تقدس ہمارے دین کا لازمی جزو ہے۔
واضح رہے کہ مقبوضہ بیت المقدس میں چند روز قبل قدیم مسجد موسیٰ میں شراب اور ناچ گانے کی محفل کے زریعے مسجد کی کھلے عام بےحرمتی کی گئی تھی ساتھ ہی فلسطینی ڈی جے سماء عبدالہادی جو کہ الیکٹرانک میوزک کمیونٹی میں اہم شہرت رکھنےوالی پہلی فلسطینی دوشیزہ ہے نے پرفارمنس دی تھی جس کے نتیجے میں فلسطینی اتھارٹی نے فوری حرکت میں آکر ڈی جے سماء عبدالہادی اور دیگر ملوث افراد کو حراست میں لےکرفوری قانونی کارروائی کا حکم جاری کیا ہے ۔