(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) اقوام متحدہ میں امریکی سفیر کا کہنا ہے کہ نو منتخب امریکی صدر اسرائیل اور فلسطینیوں کے لیے الگ الگ ریاستوں کےقیام کی حامی ہے جہاں اسرائیل کے ساتھ فلسطینی بھی اپنی ایک آزاد ریاست میں زندگی گزار سکیں۔
اقوام متحدہ میں قائم امریکی سفیر رچرڈ ملز نے نو منتخب امریکی صدر جو بائیڈن کے حوالے سے انکشاف کیا ہے کہ بائیڈن فلسطینیوں کی مدد بحال کرنے اور ٹرمپ انتظامیہ کے دورمیں بند کیے گئے فلسطینی سفارتی مشن جلد کھولنا چاہتے ہیں، بائیڈن کی پالیسی مقبوضہ فلسطین اور اسرائیل کے درمیان جاری تنازع کے دو ریاستی حل کی حمایت پرمبنی ہے او روہ چاہتے ہیں کہ اسرائیل اور فلسطینیوں کے لیے الگ الگ ریاستیں ہوں جہاں دونوں ایک آزاد ریاست میں جی سکیں۔
واضح رہے کہ دسمبر 2018 میں ، سابق امریکی انتظامیہ نے اسرائیل کے ساتھ براہ راست مذاکرات نہ کرنے کا الزام عائد کرکے واشنگٹن میں فلسطینی مشن بند کردیئے تھے۔واشنگٹن نے فلسطینی پناہ گزینوں کی بہبود کی ذمہ دار اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی’اونروا’ کی 70 سال سے جاری امداد بھی بند کردی تھی۔ٹرمپ کی طرف سے سنہ 2017 کے آخر میں امریکی سفارتخانے کی مشرقی یروشلم منتقل کرنے کے اعلان کے بعد ٹرمپ انتظامیہ اور فلسطینی اتھارٹی کے مابین تعلقات خراب ہوگئے تھے۔